کھیل

سریجیش کو پرچم بردار بنانے کی تجویز پیش کرنے پر نیرج چوپڑاکا دل جیتنے والا بیان

ہندوستان کی منو بھاکر اور پاکی کے اسٹار کھلاڑی پی آر سریجیش اولمپکس کی اختتامی تقریب میں ترنگا لے کر اسٹیڈیم پہنچے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

گزشتہ 15 دنوں سے جاری اولمپک 2024 گیمز کی اختتامی تقریب پیرس میں ہو ئی۔ ہندوستانی وقت کے مطابق 12:30 بجے شروع ہونے والے اس بے مثال ایونٹ میں ہندوستان  نےبھی حصہ لیا ۔ ہندوستان نے اختتامی تقریب میں مشہور ہاکی گول کیپر پی آر سریجیش اور اسٹار شوٹر کانسے کے دو تمغے جیتنے والی منو بھاکر کے ناموں کو اپنے پرچم برداروں کے طور پر منتخب کیا ۔

Published: undefined

ہندوستان کی منو بھاکر اور پی آر سریجیش اولمپکس کی اختتامی تقریب میں اسٹیڈیم میں موجود رہے۔ دونوں ترنگا لے کر اسٹیڈیم پہنچے۔ منو نے اس سال پیرس میں تاریخ رقم کی اور ایک اولمپکس میں دو تمغے جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی بن گئیں۔۔ ٹوکیو کے بعد سریجیش نے پیرس میں بھی ہندوستانی ہاکی کے لیےشاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ پی آر سریجیش کے لیے یہ آخری اولمپک تھا۔ اس سلسلے میں انہیں پرچم بردار بننے کا اعزاز بھی دیا گیا ہے۔ سریجیش کے نام پر حتمی مہر لگانے سے پہلے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا نے نیرج چوپڑا سے بھی بات کی اور کہا کہ چونکہ یہ سریجیش کا آخری اولمپکس ہے اس لیے انہیں پرچم بردار بننے کا اعزاز دیا جانا چاہیے۔

Published: undefined

اس کے جواب میں جیولین تھرو کے اسٹار کھلاڑی نیرج چوپڑا نے کہا کہ وہ خود چاہتے ہیں کہ پیرس اولمپکس کے بعد ریٹائر ہونے والے ہاکی کھلاڑی کو ہی یہ اعزاز ملے۔ گزشتہ اولمپک کھیلوں میں سونے کا تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑا نے پیرس اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔

Published: undefined

پی ٹی اوشا نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے نیرج سے اس بارے میں بات کی ہے۔ اس نے کہا، 'میں نیرج کی اسپورٹس مین شپ کی تعریف کرتی ہوں کیونکہ اس نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سریجیش کو اختتامی تقریب میں پرچم بردار بنایا جانا چاہیے۔'اوشا نے کہا، 'نیرج نے مجھے بتایا کہ میڈم، اگر آپ مجھ سے نہ بھی پوچھتی تو میں سریجیش بھائی کا نام ہی بتاتا ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیرج ہندوستانی کھیلوں میں سریجیش کے تعاون کا کتنا احترام کرتے ہیں۔‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined