بڈاپیسٹ: ہندوستان نے اتوار کو شطرنج اولمپیاڈ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار سونے کے تمغے جیت لیے۔ 45ویں شطرنج اولمپیاڈ کا انعقاد ہنگری کے شہر بڈاپسٹ میں ہوا، جہاں ہندوستان کی مرد اور خواتین دونوں ٹیموں نے اپنے اپنے حریفوں کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا۔ اس سال 195 ممالک کی 197 مرد اور 181 خواتین ٹیموں نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا۔
Published: undefined
مردوں کی ٹیم نے اپنے آخری میچ میں سلووینیا کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ گریڈ ماسٹر ڈی گوکیش، ارجن ایرگسی، اور آر پرگیانانندہ نے اپنے اپنے میچز میں کامیابی حاصل کی۔ گوکیش نے سلووینیا کے وڈیمیر فیڈوسیو کے خلاف اپنی مہارت دکھائی، جبکہ ارجن نے جان سوبیلاج کے خلاف فتح حاصل کی۔ اس کامیابی کی بدولت ہندوستان نے اوپن کیٹیگری میں اپنا پہلا سونے کا تمغہ جیت لیا۔
مردوں کی ٹیم نے 22 میں سے 21 پوائنٹس حاصل کیے، جہاں انہیں صرف ایک میچ میں ڈرا کرنا پڑا تھا۔ اگرچہ دیگر دو میچز میں شکست کا خطرہ تھا، پھر بھی ہندوستان کو کامیابی حاصل ہوئی۔
Published: undefined
دوسری جانب، ہندوستانی خواتین ٹیم نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آذربائیجان کو 3.5-0.5 سے شکست دی۔ ڈی ہریکا نے پہلے بورڈ پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا، جبکہ دیویہ دیشمکھ نے تیسرے بورڈ پر اپنے حریف کو ہرا کر سونے کا تمغہ یقینی بنا دیا۔ ونتیکا اگروال کی فتح نے ٹیم کو مزید مضبوط کیا، جبکہ آر ویشالی نے ڈرا کھیل کر ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ کامیابی ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے، خاص طور پر جب اسے پہلے 2014 اور 2022 کے چیس اولمپیاڈز میں کانسی کے تمغے ملے تھے۔ اب تک ہندوستان نے اس ٹورنامنٹ میں صرف دو کانسی کے تمغے ہی حاصل کئے تھے، جبکہ سب سے کامیاب ٹیمیں سوویت روس (18 سونے کے تمغے)، امریکہ (6 سونے کے تمغے) اور روس (6 سونے کے تمغے) رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined