نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن اور پہلوانوں کے درمیان تنازعہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ پہلوانوں کا دھرنا بھلے ہی ختم ہو گیا ہو اور انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن (آئی او سی) نے ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی جانچ کے لیے 7 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہو لیکن پہلوانوں کا بنیادی مطالبہ تاحال پورا نہیں ہوا ہے یعنی برج بھوشن شرن سنگھ کو برطرف نہیں کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلوانوں نے سوال اٹھایا ہے کہ غیرجانبدارانہ تحقیقات کس طرح ہوگی؟
Published: undefined
پہلوانوں کی جانب سے غیرجانبدارانہ تحقیقات کے حوالہ سے اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا کو ایک خط بھی ارسال کیا گیا ہے۔ اس خط کو ہندوستان کے معروف مرد اور خاتون پہلوانوں ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، روی دہیا اور دیپک پونیا نے مشترکہ طور پر تحریر کیا ہے۔
Published: undefined
اسپورٹس فیڈریشن کے صدر کو پہلوانوں کی جانب سے متعدد بار چیلنج کیا جا چکا ہے اور ساتھ ہی انہیں عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ ریسلر ونیش پھوگاٹ نے کہا تھا کہ یہ الزامات درست ہیں اور انہیں کشتی کو دوبارہ زندہ کرنا ہے۔ ونیش پھوگاٹ کا مزید کہنا تھا کہا ’’ہم ثبوت کو پبلک نہیں کرنا چاہتے۔ الزامات فرضی نہیں ہیں۔ ہمارے پاس ثبوت بھی ہیں اور متاثرین بھی ہیں۔ صدر کے استعفیٰ ہونے کے بعد ہم ان کو جیل میں پہنچائیں گے۔ ہم فیڈریشن کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیونکہ اگر یہ فیڈریشن رہے گی تو وہی لوگ کام کریں گے اور پھر وہ مصیبتیں کھڑی کریں گے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا دھرنا گزشتہ روز ختم ہو گیا۔ جمعہ کی رات دیر گئے مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ دوسرے دور کی بات چیت کے بعد کھلاڑیوں نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ انوراگ ٹھاکر نے ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا اور کھلاڑیوں کو منصفانہ تحقیقات کا یقین دلایا۔
Published: undefined
آئی او اے نے ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ میری کوم اس کمیٹی کی سربراہی کریں گی، جبکہ الکنندا اشوک نائب صدر ہوں گی۔ دیگر ارکان میں ڈولا بنرجی، یوگیشور دت، سہدیو یادو اور 2 وکلا کے نام شامل ہیں۔ متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ میڈیا ٹرائل کے بہکانے میں نہیں آنا چاہئے۔ فیصلہ کیا گیا کہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی روک تھام قانون 2013 کے مطابق ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور دونوں فریقوں کو سنا جائے گا۔ اس کے بعد آئی او اے کے صدر کو رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز