اولمپیئن پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ اور دیگر سرکردہ ہندوستانی پہلوانوں نے اتوار کی رات دہلی کے جنتر منتر کے فٹ پاتھ پر رات گزاری۔ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ریسلنگ فیڈریشن - ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ریسلرز نے محاذ کھول رکھا ہے۔ ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ یہ مشکل تھا، تمام پہلوان دیر رات تک جاگتے رہے، وہ سوشل میڈیا پر پیغامات شیئر کرتے، جس میں دوسرے پہلوانوں اور لوگوں سے پیر کے روز یعنی آج جنتر منتر پر آنے کی درخواست کی گئی۔
Published: undefined
ونیش پھوگاٹ نے ٹوئٹر پر فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے پہلوانوں کی تصویر شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا، پوڈیم سے فٹ پاتھ تک؟ آدھی رات کو کھلے آسمان کے نیچے انصاف کی امید میں؟ اس کے بعد بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے حکومت اور ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک نے لکھا، اپنے اولمپیئن کو اس طرح دیکھنا مایوس کن ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل اتوار کو ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز کی گولڈ میڈلسٹ ونیش پھوگاٹ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔ اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت کئی پہلوانوں نے یہاں جنتر منتر پر دھرنا دیا۔ ونیش پھوگاٹ نے پہلے کہا تھا کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے اسے ذہنی طور پر ہراساں کیا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ خودکشی کے بارے میں بھی سوچ رہی تھی۔ اتوار کو ایک پہلوان نے آئی اے این ایس کو بتایا تھا کہ سات خواتین پہلوانوں بشمول ایک نابالغ پہلوان نے پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن پولیس حکام نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
پہلوان نے کہا تھا کہ ’ہمیں کئی جگہوں سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور دو ماہ سے زیادہ انتظار کرنے کے بعد ہم نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن پولیس اہلکاروں نے انہیں بھگا دیا‘۔ ہم نہیں جانتے کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھیں گے۔ آئی اے این ایس نے پچھلے مہینے اطلاع دی تھی کہ پہلوان ڈبلیو ایف آئی صدر کے خلاف اپنا احتجاج دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز