جنسی ہراسانی کے الزامات میں گھرے کشتی فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں کیونکہ عالمی ریفری جگبیر سنگھ نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف گواہی دی ہے۔ نیوز پورٹل ’ آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق جگبیر سنگھ نے چینل سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ایک خاتون پہلوان نے خود کو برج بھوشن سے چھڑایا تھا اور اس پہلوان نے برج بھوشن کو دور دھکیل دیا تھا۔
Published: undefined
جگبیر سنگھ 2007 سے انٹرنیشنل ریسلنگ ریفری ہیں۔ ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ برج بھوشن خواتین پہلوانوں کے پاس کھڑے تھے۔ جس کی وجہ سے خواتین پہلوان بے چینی محسوس کر رہی تھیں۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے برج بھوشن کو ایک خاتون پہلوان کے پاس کھڑے دیکھا تھا۔ پہلوان نے خود کو برج بھوشن سے چھڑایا تھا، اس نے برج بھوشن کو دھکا دیا، پھر کچھ کہتے ہوئے چلی گئی۔
جگبیر سنگھ نے بتایا کہ خاتون پہلوان برج بھوشن کے پاس کھڑی تھی، لیکن اس کے بعد سامنے آئی۔ انہوں نے دیکھا کہ یہ خاتون پہلوان کچھ بے چین تھی ۔ جگبیر نے کہا کہ وہ فکیت میں تھے اور وہ لکھنؤ میں بھی تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دیکھا کہ برج بھوشن نے خواتین پہلوانوں کو ہراساں کیا۔
دراصل، ونیش پھوگٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کی قیادت میں تمام پہلوانوں نے کشتی فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف محاذ کھولا ہوا ہے ۔ پہلوانوں نے برج بھوشن شرن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہےاور برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
پولیس کے مطابق معاملہ انتہائی حساس ہے اور تمام تکنیکی آلات کا استعمال کرتے ہوئے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ کال ڈیٹیل کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا جا رہا ہے اور تفتیش کے دوران جمع کی گئی ویڈیوز اور تصاویر کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔
واضح رہے ان پہلوانوں نے اس معاملے میں حکومت کی دعوت پر مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کی تھیاور وزیر کھیل کی یقین دہانی پر انہوں نے اپنا احتجاج 15 جون تک ملتوی کر دیا ہے۔
خبروں کے مطابق پہلوانوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف 15 جون تک چارج شیٹ داخل کر دی جائے گی اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے انتخابات جون کے آخر تک کرائے جائیں گے۔ شائع ہوا ہے کہ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات 30 جون تک ہوں گےاور 28 مئی کے واقعے کے لیے پہلوانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined