اڈیشہ کی نوین پٹنائک حکومت نے ریاست میں کھیلوں کے لیے بہتر سہولیات اور انفراسٹرکچر دستیاب کرانے کے مقصد سے 693.35 کروڑ روپے کے بجٹ سے 89 اِن ڈور اسٹیڈیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اسٹیڈیم کثیر مقاصد ہوں گے اور وبا کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات کی صورت میں ان اسٹیڈیم کا استعمال حکومت کے ذریعہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک کی صدارت میں آج ہوئی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
Published: undefined
ریاستی حکومت نے ان 89 اسٹیڈیمس کے تعمیراتی منصوبوں کو لے کر کہا ہے کہ آئندہ 18 مہینوں میں یہ بن کر تیار ہو جائیں گے اور اس کا استعمال وبا اور قدرتی آفت کے دوران ضرورت کے حساب سے اسپتالوں کی شکل میں بھی کیا جا سکے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ 89 کثیر مقاصد اِن ڈور اسٹیڈیم ریاست کے سبھی شہری علاقوں میں بنائے جائیں گے تاکہ آنے والے وقت میں بین الاقوامی سطح پر ملک کا پرچم لہرانے کے لیے کھلاڑیوں کو تیار کیا جا سکے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اڈیشہ حکومت ہندوستان کی مرد اور ہاکی ٹیم دونوں ہی کی آفیشیل اسپانسر بھی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کی کوششوں سے ہی 2018 میں ہاکی عالمی کپ کا انعقاد بھونیشور میں کیا گیا تھا۔ حکومت آنے والے دنوں میں ریاست کو اسپورٹس کے لیے بہتر مقام بنانا چاہتی ہے اور اسی لیے 693.35 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے اسپورٹس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پروجیکٹس کے تحت یہ اِن ڈور اسٹیڈیم بنانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ان اسٹیڈیم میں بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، یوگا، جمنازیم وغیرہ کی سہولت ہوں گی۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق اِن ڈور اسٹیڈیمس کو 200 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا کا سامنا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا۔ اسٹیڈیمس میں طلبا کو یوگا اور دیگر جسمانی ورزش میں ٹریننگ کرنے کی سہولت موجود ہوگی۔ کھلاڑیوں کو یہاں زمینی سطح پر پروفیشنل کوچنگ دی جائے گی۔ اس درمیان اڈیشہ کے وزیر برائے ماہی پروری ارون ساہو نے کہا کہ ’’کثیر مقاصد اِن ڈور اسٹیڈیم کی تعمیر ہمارا خواب تھا۔ میں اس کے لیے وزیر اعلیٰ کا شکریہ کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ ریاستی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اشوک پانڈا نے اس تعلق سے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ نے بھونیشور کے ایکامرا علاقہ میں اِن ڈور اسٹیڈیم کے قیام کو منظوری دے دی ہے۔ ہم نے وزیر اعلیٰ سے گزارش کی اور انھیں ایک درخواست بھیجی اور انھوں نے کابینہ میں منظوری دینے کے لیے اس پر اپنی رائے دی۔ آج ہم اسی کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined