بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلٰی اور سخت گیر ہندو قوم پرست رہنما یوگی آدتیہ ناتھ نے اعلان کیا ہے ہندو مکتب فکر کا ’سناتن دھرم‘ ہی بھارت کا قومی مذہب ہے جس کا ہر شہری کو احترام کرنا چاہیے۔
Published: undefined
آئین کے مطابق بھارت ایک سیکولر ملک ہے، یعنی ریاست کا اپنا کوئی مذہب نہیں نیز یہ کہ اس ملک میں تمام مذاہب کا احترام لازم ہے۔ اب سخت گیر ہندو قوم پرست رہنما اس ملک کو ایک ہندو ملک بنانے کی مہم چلا رہے اور سناتن دھرم کو ملک کا قومی مذہب قرار دینے کا ان کا یہ اعلان پہلی بار ہوا ہے۔
Published: undefined
یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر ماضی میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات کے تقدس کو پامال یا تباہ کیا گیا ہو، تو ان کی بحالی کے لیے اسی طرز پر ملک گیر مہم چلانے کی بھی ضرورت ہے، جس طرح ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام اور اس کے مقام پر رام مندر تعمیر کرنے کی مہم چلائی گئی۔
Published: undefined
’’سخت گیر ہندو رہنما نے ریاست راجستھان میں قدیم مندر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’ہمارا سناتن دھرم بھارت کا قومی مذہب ہے۔ جب ہم خود غرضی سے اوپر اٹھتے ہیں، تب ہم اس قومی مذہب سے جڑ پاتے ہیں۔ اور جب ہم قومی مذہب سے جڑتے ہیں تب ہی ہمارا ملک محفوظ ہو پاتا ہے۔‘‘
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا، ’’اگر کسی دور میں ہمارے مذہبی مقامات کی بے حرمتی ہوئی ہے تو ان کی بحالی کی مہم ایودھیا کی طرز پر ہی شروع کی جانی چاہیے، جہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں سے 500 برس بعد رام کے عظیم مندر کی تعمیر جاری ہے۔ آپ سبھی عقیدت مندوں نے قومی جذبات کی نمائندگی کرتے ہوئے بھگوان رام کے اس عظیم الشان قومی مندر کی تعمیر میں تعاون کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
یوگی آدتیہ ناتھ جس تقریب سے خطاب کر رہے تھے وہاں اسٹیج پر ایک اور مرکزی وزیر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے تمام ہم وطنوں سے عہد لیا کہ وہ اپنی وراثت کا احترام کریں اور اسے محفوظ رکھیں۔
Published: undefined
حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے بی جے پی رہنما کے اس بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ پارٹی کے ایک رہنما ادت راج نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا،’’یوگی کہہ رہے ہیں کہ ہمارا سناتن دھرم بھارت کا قومی مذہب ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سکھ مذہب، جین مذہب ، بدھ مت ، عیسائیت اور اسلام جیسے دیگر مذاہب اب ختم ہو گئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
بھارت میں سن 2014 میں ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے آنے کے بعد سے ہی ملک کا سیاسی منظر نامہ مکمل طور پر بدل چکا ہے اور اب کھل کر اس ملک کو ایک ہندو ملک بنانے کی آوازیں بلند تر ہو گئی ہیں۔ بھارتی آئین کچھ بھی کہے ملک میں مذہب کے نام پر تفریق اب ایک عام بات ہے۔
Published: undefined
گزشتہ برس مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ نے جو رپورٹ جاری کی تھی اس کے مطابق بھارت میں اقلیتی فرقوں پر حملوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس میں قتل، حملے، دھمکی اور تشدد کے دیگر واقعات شامل ہیں۔ گائے ذبح کرنے یا گائے کے گوشت فروخت کرنے کے الزامات لگا کر غیر ہندوؤں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بھی متعدد واقعات پیش آئے۔
Published: undefined
اس وقت بین الاقوامی مذہبی آزادی کے امریکی سفیر رشاد حسین نے کہا تھا کہ بھارت کے کچھ رہنما، ’’لوگوں پر اور مذہبی مقامات پر بڑھتے ہوئے حملوں کو صرف نظر انداز ہی نہیں کرتے، بلکہ ایسے حملوں کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز