عالمی بینک رکن ممالک سے مزید سرمایے کا متقاضی ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سمیت دیگر عالمی بحرانوں میں قرضے فراہم کیے جا سکیں۔ یہ بات عالمی بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر برائے آپریشن آنا جردی نے منگل کو کہی ہے۔
Published: undefined
عالمی بینک نے حال ہی میں دنیا کے غریب ترین ممالک کی مدد کے لیے ایک بحرانی نظام ترتیب دیا ہے۔ اس کے تحت عالمی بحرانوں بشمول شدید موسمیاتی واقعات کی صورت میں فوری مالی مدد ممکن ہے۔ عالمی بینک کی سینیئر عہدیدار جردی کا کہنا ہے، ''ہمیں امید ہے کہ ہم کوئی حتمی نتیجہ اخذ کر لیں گے، اس لیے اس سال کے آخر تک ہم فنڈز کی دستیابی میں شدید دلچسپی رکھتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
بحرانی مدد کی یہ فیسیلٹی بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن آئی ڈی اے میں قائم کی جا رہی ہے۔ عالمی بینک کا آئی ڈی اے کہلانے والا شعبہ غریب ممالک کی امداد سے متعلق امور کا نگران ہے۔ کووِڈ انیس کی عالمی وبا نے متعدد ممالک کو قرضوں کے بحران کا شکار کر دیا ہے۔ وبائی برسوں میں ان ممالک کی معیشتیں اور مالیات بری طرح متاثر ہوئے اور ایسے میں ان کے لیے قرضوں کی ادائیگیاں ایک بحرانی صورتحال میں تبدیل ہو چکی ہیں۔
Published: undefined
جردی نے ہمدردی ظاہر کی کہ اکتوبر میں عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مراکش میں ہونے والے سالانہ اجلاس میں اس بابت کوئی اہم پیش رفت ہو گی۔ ''ہمیں ترقی یافتہ اور امیر ممالک سے سرمائے کی ضرورت ہے، تاکہ کم آمدن والے ممالک میں وسائل تقسیم کر سکیں۔‘‘
Published: undefined
عالمی بینک کے 25 رکنی ایگزیکٹیو بورڈ نے تین مئی کو نئے صدر کا تقرر کیا ہے۔ عالمی بینک موسمیاتی تبدیلیوں، عالمی وباؤں اور تنازعات جسیے معاملات سے نمٹنے کے لیے سرمائے کی فراہمی میں اضافے کا خواہاں ہے۔ جردی نے کہا، ''ہمیں مسلسل کام کرنا ہو گا تاکہ ہم ایک ارتقائی روڈمیپ تیار کر رہے ہیں، جس سے ہم ایک اچھے بینک اور ساتھ ہی بڑے بینک کے تشخص تک پہنچنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
عالمی بینک کے اس ارتقائی روڈمیپ میں اپنی مینیجمنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ ادارے کے مشن میں تبدیلی، افعال کے ماڈل اور مالیاتی گنجائش سے متعلق تجاویز دے۔ عالمی بینک کے اس روڈمیپ میں نئے سرمایے کے حصول کے امکانات کا بھی ذکر تاکہ نئے مالیاتی ٹولز اور مزید قرضے دینے کی اہلیت میں اضافہ ممکن ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined