اطالوی دارالحکومت روم سے جمعرات بائیس اپریل کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق شمالی اٹلی میں یہ واقعہ لومبارڈی کے علاقے میں لَیچو کے صوبے میں پیش آیا۔ صوبائی پولیس نے اپنی ویب سائٹ اور اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بتایا کہ انتہائی حد تک احساس تنہائی کی شکار ایک 94 سالہ خاتون پینشنر نے پولیس کو فون کیا اور کہا کہ اس کے گھر میں چوری ہو گئی ہے۔
Published: undefined
مقصد صرف یہ تھا کہ پولیس اس جرم کی اطلاع ملنے پر اس خاتون کے گھر آئے تو اس بہت عمر رسیدہ خاتون کو کم از کم کسی سے بات کرنے کا موقع تو ملے۔ پھر ہوا بھی وہی، جو اس خاتون نے سوچا تھا۔
Published: undefined
پولیس اس بزرگ شہری کے گھر پہنچی تو یہ خاتون اس بارے میں کوئی تسلی بخش جواب نا دے سکی کہ اس کے ہاں چوری کب ہوئی اور چور اپنے ساتھ کیا کچھ لے گئے۔
Published: undefined
Published: undefined
لَیچو پولیس کے مطابق، ''فون کال کے بعد اس خاتون کے گھر پہنچنے والے پولیس افسران کو جلد ہی یہ احساس ہو گیا تھا کہ وہ خاتون بہت اداس اور احساس تنہائی کا شکار تھی، جو صرف یہ چاہتی تھی کہ کوئی اس کے پاس بیٹھ کر کچھ دیر اس کے ساتھ گفتگو کر لے۔‘‘
Published: undefined
اس خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کا کوئی قریبی رشتے دار زندہ نہیں تھا اور وہ یہ سوچ کر بہت پریشان تھی کہ اسے اگلے ہفتے اپنی ذاتی رہائش گاہ سے مستقل طور پر ایک اولڈ ہوم میں منتقل ہونا تھا۔ اس پر پولیس اہلکاروں نے اس خاتون سے کچھ دیر تک بات چیت کی، اسے تسلی دی اور وہاں سے رخصت ہو گئے۔
Published: undefined
Published: undefined
اس خاتون کی شناخت ظاہر کیے بغیر پولیس نے بتایا کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا، اس سے اگلے ہی روز وہی پولیس افسران دوبارہ اس خاتون کے گھر چلے گئے۔
Published: undefined
اس مرتبہ ان کی آمد کا مقصد یہ دریافت کرنا تھا کہ آیا وہ خاتون ٹھیک ٹھاک اور خوش باش تھی۔ دوسری بار جاتے ہوئے یہ اہلکار اس خاتون کے لیے تحفے کے طور پر ایک کیک بھی ساتھ لے گئے تھے۔
Published: undefined
Published: undefined
صوبائی پولیس نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ یہ خاتون اپنے گھر چوری کی واردات کا غلط دعویٰ کرتے ہوئے قانوناﹰ ایک قابل سزا جرم کی مرتکب ہوئی تھی۔ لیکن اس بزرگ خاتون کے خلاف کوئی مقدمہ درج نا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
Published: undefined
اس لیے کہ اس خاتون کی طرف سے ایک 'مجرمانہ واردات کا جھوٹا دعویٰ‘ تنہائی کے مارے ایک اداس اور بہت بزرگ انسان کا ایک 'بےضرر جھوٹ‘ ہی تو تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined