سیلاب سے متاثرہ پاکستانی عوام پر حکومت کی جانب سے ''مہنگائی کا ایک اور بم‘‘ گرا دیا گیا ہے۔ ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں مزید ایک روپے 45 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ملک میں پیٹرول کی نئی قیمت 237.43 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ دوسری جانب لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4.26 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 8.30 روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے۔
Published: undefined
حکومت پاکستان کے فنانس ڈویژن کے ایک نوٹیفکیشن میں 31 ستمبر کو لائٹ ڈیزل کی قیمت 4.26 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 8.30 روپے فی لیٹر کمی کی گئی جبکہ پیٹرول مہنگا ہوا۔ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور شرح مبادلہ میں تبدیلی ہے۔
Published: undefined
پاکستان میں حالیہ سیلاب اور بارشوں کے بعد ملک کو شدید جانی اور مالی نقصان کا سامنا ہے۔ مون سون کی شدید بارشوں کے بعد سیلاب میں 1500 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ملک میں اس سال مون سون کی یہ بارشیں معمول سے 190 فیصد زیادہ ہوئی ہیں۔ اس صورتحال نے ملک کو معاشی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
Published: undefined
پیٹرول کی قیمت بڑھتے ساتھ ہی عوام اور اپوزیشن کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی ایک طوفان برپا ہو گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ دنیا میں پیٹرول اور پام آئل کی قیمتیں کریش کر چکی ہیں تاہم پاکستان میں عوام پر پھر 'پیٹرول بم‘ گرا دیا گیا ہے۔
Published: undefined
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ اگر یہ حکومت برقرار رہی تومڈل کلاس مکمل طور پرغربت کی لکیر سے نیچے چلی جائے گی۔
Published: undefined
سابقہ ریلوے منسٹر شیخ رشید نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے عوام سے سوال کیا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر اب ملک کو الیکشن کی طرف جانا ہے یا بند گلی کی طرف؟
Published: undefined
تاہم موجودہ حکومتی پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن کے کسی سرکردہ رکن کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے اب تک کوئی پیغام سامنے نہیں آیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان میں گزشتہ 15 دنوں کے دوران روپے کی قدر میں بڑے پیمانے پر کمی کے علاوہ سیلز ٹیکس کے متوقع نفاذ اور پیٹرولیم ٹیکس میں مزید اضافے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined