احتجاجی مظاہرین نے ایک گھنٹہ کام کاج چھوڑ کر ایک علامتی ہڑتال کی۔ اسرائیل میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم 'بنوٹ الٹرناٹیوا‘ نے بتایا کہ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی یہ ہڑتال اسرائیل میں خواتین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تشدد کے خلاف کی گئی تھی۔ مظاہرے میں شریک ایک خاتون ایریل پیلیگ نے بتایا کہ عام شہریوں سمیت تقریباﹰ تیس کمپنیاں اور تنظیمیں اس مظاہرے میں شامل تھیں۔
Published: undefined
احتجاج کا مرکز اسرائیلی شہرتل ابیب تھا جہاں ایک ہوٹل میں 16 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ تل ابیب سے شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ اب ملک بھر میں پھیل گیا ہے۔ اس لڑکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظاہرے میں شریک بیشتر افراد نے سرخ لباس پہنا ہوا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتین یاہو نے بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے کو ‘انسانیت کے خلاف جرم‘ قرار دیا ہے۔ پولیس نے اس کیس میں ملوث 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان مشتبہ افراد میں نو نابالغوں سمیت ہوٹل کی خاتون مینیجر بھی شامل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined