سماج

بھارت: صحافیوں کو برہنہ کیوں کیا؟

حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما کے خلاف خبریں شائع کرنے پر مدھیہ پردیش کی پولیس نے صحافیوں کو تھانے میں بلا کر نیم برہنہ کر دیا۔ متعلقہ تھانے کے انچارج اور سب انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا ہے۔

بھارت: بی جے پی لیڈر کے خلاف لکھنے پر پولیس نے صحافیوں کو برہنہ کر دیا
بھارت: بی جے پی لیڈر کے خلاف لکھنے پر پولیس نے صحافیوں کو برہنہ کر دیا 

صحافیوں کی متعدد تنظیموں اور سول سوسائٹی نے بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں صحافیوں کو'سبق سکھانے کے لیے‘ ایک تھانے میں نیم برہنہ کر دینے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی شیو راج سنگھ چوہان حکومت نے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

Published: undefined

صحافیوں کی ملک گیر تنظیم ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے سِدھی ضلع کی پولیس نے صحافیوں کو جس غلط طریقے سے گرفتار، برہنہ کیا اور ان کی بے عزتی کی، وہ انتہائی افسوس ناک اور شرمناک ہے۔

Published: undefined

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری سنجے کپور نے ڈی ڈبلیو اردو سے بات کرتے ہوئے کہا، ''اس سے بھی زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ پولیس نے صحافیوں کی نہ صرف نیم برہنہ تصویریں اتاریں بلکہ ان کو شرمندہ اور بے عزت کرنے کے لیے ان تصویروں کو سوشل میڈیا پر جاری بھی کیا۔‘‘

Published: undefined

سنجے کپور کا کہنا تھا کہ بھارت جیسے جمہوری ملک میں صحافیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا، ''گو کہ وزیر اعلیٰ نے دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے اور اس ہولناک واقعے کی انکوائری کا حکم بھی دیا ہے لیکن صحافیوں پر پولیس اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے حملے اور ڈرانے دھمکانے کے بڑھتے ہوئے واقعات انتہائی تشویش ناک ہیں اور ان پر فوراً روک لگانے کی ضرورت ہے۔‘‘

Published: undefined

یڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے وفاقی وزارت داخلہ سے صحافیوں کے خلاف پولیس زیادتیوں کا فوراً نوٹس لینے اور سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی تاکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں جمہوری اقدار اور آزادی صحافت کا احترام کر سکیں۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری طاقت کا بے جا استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

Published: undefined

معاملہ کیا تھا؟

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق دو صحافیوں سمیت آٹھ سماجی کارکنوں کو ایک تھانے میں نیم برہنہ حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مقامی صحافی کنیشک تیواری ایک تھیئٹر آرٹسٹ، جنہوں نے حکمراں بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی اور ان کے بیٹے کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا زبان استعمال کی تھی، کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے کی رپورٹنگ کر رہے تھے کہ پولیس انہیں اور ایک دیگر یو ٹیوبر کو پکڑ کر تھانے لے گئی۔

Published: undefined

کنیشک تیواری نے بعد میں بتایا کہ تھانے میں ان کے کپڑے اتروا لیے گئے اور نیم برہنہ حالت میں ان کی تصویریں لی گئیں۔ انہیں دھمکی دی گئی کہ اگر انہوں نے مذکورہ مظاہرے کی رپورٹنگ کی تو ننگا کرکے پورے شہر میں گھمایا جائے گا۔ تیواری کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ 2 اپریل کو پیش آیا تھا اور اس کے بعد سے انہیں اور ان کے خاندان کو فون پر مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔

Published: undefined

'تاکہ اپنے کپڑوں سے خود کشی نہ کرلیں'

صحافیوں اور دیگر سماجی کارکنوں کو تھانے میں نیم برہنہ کرنے کے واقعے کی ہر طرف سے مذمت کے بعد پولیس انسپکٹر منوج سونی نے ایک ویڈیو بیان میں مضحکہ خیز دلیل دیتے ہوئے کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد کے کپڑے اس لیے اتروا لیے گئے تھے کہ کہیں وہ ان کے ذریعے پھانسی پر لٹک کر خودکشی نہ کر لیں۔

Published: undefined

ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ اس ویڈیو کی بنیاد پر سونی اور ایک دیگر پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

صحافیوں کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ صحافیوں اور بالخصوص قصبات اور دور افتادہ علاقوں کے صحافیوں کو اکثر پولیس کے ہاتھوں زیادتی اور توہین آمیز سلوک کا شکار ہونا پڑتا ہے۔ ورلڈ فریڈم آف پریس انڈکس کے مطابق 180 ملکوں کی فہرست میں بھارت 142 ویں مقام پر ہے اور اسے دنیا میں صحافیوں کے لیے 'انتہائی خطرناک ممالک‘ میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined