بھارتی حکومت ملک میں کرپٹو کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی تجارت کو روکنے کی تیاری کر رہی ہے، جس کے لیے اس ماہ پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔ قانون سازی کی تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں لیکن حکومت چند ایک کے علاوہ تمام نجی ڈیجیٹل کرنسیوں پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔
Published: undefined
حکومت کو امید ہے کہ اس مجوزہ پابندی سے 'ریزرو بینک آف انڈیا‘ یعنی ملک کے مرکزی بینک کے لیے ڈیجیٹل منی پر کنٹرول حاصل کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔ بھارت کا مرکزی بینک بار بار خبردار کر چکا ہے کہ کرپٹو کرنسیاں ''مائیکرو اکنامک اور مالیاتی استحکام‘‘ کے حوالے سے شدید خدشات پیدا کر سکتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے نومبر میں کہا تھا کہ کرپٹو کرنسی ''ہمارے نوجوانوں کو خراب کر سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
حکومت نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ غیر منظم کرپٹو مارکیٹ منی لانڈرنگ، دھوکا دہی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے راستے فراہم کر سکتی ہے۔ اس وقت کریپٹو کرنسی سے متعلق دھوکا دہی کے کم از کم آٹھ کیسز کی تفتیش ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ کے زیرِ تفتیش ہیں۔
Published: undefined
لیکن حکومت کی طرف سے انتباہ اور نئے بل کی تفصیلات کے باوجود بہت سے کرپٹو کرنسی سرمایہ کار امید کر رہے ہیں کہ وہ اب بھی تجارت کر سکیں گے۔ پچیس سالہ تھا سینگپتا کا ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، '' یہاں تک کہ اگر حکومت کی طرف سے پابندیاں لگائی بھی جاتی ہیں تو میں تجارت کر سکوں گا۔ میرے پاس ملکی اور غیر ملکی ایکسچینجز پر متعدد تجارتی اکاؤنٹس ہیں۔‘‘
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا، ''میرے کچھ ٹریڈز کے نتیجے میں بہت پرکشش منافع ہوا ہے، تقریباً 500 گنا سے بھی زیادہ اور بینک ڈپازٹس سے ہمیں ایک سال میں مشکل سے سات فیصد سے بھی کم ملتا ہے۔‘‘
Published: undefined
حکومتی انتباہ سے بھی بے پرواہ گریجویٹ منیشا سنگھ کا اصرار ہے کہ کرپٹو مارکیٹ بھارت میں رہتے ہوئے ''دولت پیدا کرنے کا ایک بہترین طریقہ‘‘ ہے۔ منیشا سنگھ کا ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ چھوٹی سی رقم سے بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ میں نے منافع پر بٹ کوائنز فروخت کیے ہیں۔‘‘
Published: undefined
بھارت کرپٹو کرنسیوں کے لیے ایشیا کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک بن چکا ہے جبکہ ایسی کرنسیوں کے حوالے سے دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی منڈیوں میں سے بھی ایک بن گیا ہے۔ ملک میں 15 مقامی کرپٹو کرنسی ایکسچینجز ہیں۔
Published: undefined
تخمینوں کے مطابق بھارت میں 15 سے 20 ملین کے درمیان لوگوں کے پاس کرپٹو کرنسیاں ہیں اور ان کی کل ہولڈنگ تقریباً چھ بلین ڈالر کے برابر ہے۔
Published: undefined
نئے قانون میں ایک مجوزہ شق، جس پر اب بھی بحث ہو رہی ہے، کرپٹو کرنسی کو بطور اثاثہ رکھنے کی اجازت دے گی لیکن کرنسی یا ادائیگی کے طور پر اس کے استعمال پر پابندی لگائے گی۔ بھارتی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ہے صنعت میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے قانون پر دوبارہ کام کیا جا رہا ہے۔ تاہم انہوں نے ابھی تک اصل مسودے میں تبدیلیوں کی تفصیلات پیش نہیں کیں۔
Published: undefined
اس بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ آیا نیا قانون کریپٹو کرنسیوں کو ممنوع قرار دے گا یا پھر محض ان کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined