عالمی ادارہٴ صحت کی یورپ میں واقع ایک ذیلی شاخ کی مرتب کردہ رپورٹ میں پینتالیس ممالک سے اعداد و شمار جمع کیے گئے۔ اس رپورٹ میں یورپی ٹین ایجرز کی ذہنی صحت اور عام رویوں کا بھرپور جائزہ لیا گیا۔ اس رپورٹ کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے یورپی دفتر کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلُوژ نے ایک خصوصی تقریب میں عام کیا۔
Published: undefined
اس رپورٹ کا نام 'ہائی اسکول کے بچوں کی صحت اور رویے‘ (HBSC) ہے۔ یہ تحقیقی رپورٹ ڈبلیو ایچ او یورپ کے محققین ہر چار برس کے بعد مکمل کرتے ہیں۔ محققین اس رپورٹ کی تیاری میں یورپی ملکوں کے گیارہ، تیرہ اور پندرہ برس کے بچوں کی صحت اور ان کے عمومی ذہنی رویوں پرتوجہ مرکوز کرتے ہیں۔
Published: undefined
اس رپورٹ کے مطابق براعظم یورپ میں ہر چار میں سے ایک ٹین ایجر نروس، ذہنی انتشار اور ایک ہفتے میں م از کم ایک مرتبہ کم خوابی کا شکار ہوتا ہے۔ یورپی ممالک کے ٹین ایجر لڑکوں کی ذہنی صحت لڑکیوں سے بہتر پائی گئی ہے۔ یہ تناسب اکتالیس اور تینتیس فیصد ہے۔ اس مناسبت سے ایک تہائی یورپی ملکوں میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لڑکوں کو صحت کے کئی قسم کے مسائل اور ذہنی دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔
Published: undefined
ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلُوژ نے رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ نوعمر افراد کی ذہنی حالت کو بہتر بنانا معاشرتی ذمہ داری ہے اور اس تناظر میں ان کی ضروریات کو پورا کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے اس مسئلے کے لیے سہ رخی حل تجویز کیا ہے۔ کلُوژ نے مستقبل کے نوجوانوں اور نسل کی ذہنی پریشانیوں کے خاتمے کے لیے انہیں صحت مند بنانا، ان کی سماجی و معاشرتی بحالی اور انہیں اقتصادی استحکام دینے کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔
Published: undefined
اس رپورٹ کو مرتب کرنے کے لیے ریسرچرز نے یورپی براعظم کے دو لاکھ ستائیس ہزار چار سو اکتالیس ٹین ایجرز کے انٹرویو کیے۔ اعداد و شمار کے مطابق ان میں پینتیس فیصد سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ بہتر اور کمزور اقتصادیات کے حامل ملکوں میں یہ تناسب مختلف ہے۔ لڑکیاں بمقابلہ لڑکوں کے سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتی ہیں۔
Published: undefined
نئی ریسرچ سے ٹین ایجرز کے ایک مثبت پہلو سے بھی پردہ اٹھا ہے اور یہ کہ ان میں سگریٹ نوشی کا شوق اپنانے میں چار فیصد کمی کا رجحان سامنے آیا ہے۔ گیارہ برس کی عمر کے پانچ فیصد لڑکے اور دو فیصد لڑکیاں تمباکو نوشی کا ذائقہ چکھ لیتے ہیں۔ پندرہ برس کی عمر میں سگریٹ نوشی انتیس فیصد لڑکے اور ستائیس فیصد لڑکیوں کی تقریباﹰ عادت بن جاتی ہے۔
Published: undefined
اسی طرح ٹین ایجرز میں الکوحل پینے کا رجحان اڑتیس فیصد سے کم ہو کر پینتیس فیصد ہو گیا ہے۔ اسے بھی انتہائی مثبت اور حوصلہٴ افزاء خیال کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ پندرہ برس کے چوبیس فیصد ٹین ایجر لڑکے اور چودہ فیصد لڑکیاں جنسی تجربہ حاصل کر لیتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined