بھارت میں جمہوری اصلاحات کے لیے سرگرم تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے نیشنل الیکشن واچ نامی ایک تنظیم کے ساتھ مل کر ملک بھر کی ریاستی اسمبلیوں کے اراکین کی جائیدادوں اور دیگر اثاثوں نیز ان پر بقایہ جات رقومات کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔
Published: undefined
اس رپورٹ میں 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں کی اسمبلیوں کے موجودہ 4001 اراکین کے اثاثوں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ یہ تجزیہ ان اراکین اسمبلی کی جانب سے گزشتہ انتخابات میں اپنی کاغذات نامزدگی کے ساتھ داخل کیے گئے حلف ناموں کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
سن 2013 میں بھارتی الیکشن کمیشن نے ایک حکم کے ذریعہ الیکشن میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت متعدد سوالوں کے جوابات پر مبنی حلف نامے داخل کرنا لازمی قرار دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے ضابطوں کے مطابق اگر کوئی امیدوار غلط بیانی سے کام لیتا ہوا پکڑا جاتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ سن 2014 کے عام انتخابات میں اسی وجہ سے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کے حلف نامے سے پہلی مرتبہ عام لوگوں کو پتہ چلا کہ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کی اہلیہ کا نام جسودا بین ہیں، جو باحیات ہیں۔
Published: undefined
اے ڈی آر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس کے صدرڈی کے شیوا کمار بھارت کے تمام اراکین اسمبلی میں امیرترین شخص ہیں۔ وہ مجموعی طورپر 1413کروڑ روپے کے مالک ہیں جس میں 1140 کروڑرپے کے غیر منقولہ اور 273 کروڑ روپے کے منقولہ اثاثے شامل ہیں۔ رواں برس اسمبلی انتخابات کے دوران داخل کیے اپنے حلف نامے میں انہوں نے خود کو 265 کروڑ روپے کا مقروض بھی بتایا ہے۔
Published: undefined
شیوا کمار نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی دولت جمع کرنے میں بہت وقت لگایا ہے۔ وہ خود کو امیرترین رکن اسمبلی ماننے سے بھی انکار کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں،"میں امیر نہیں ہوں لیکن غریب بھی نہیں ہوں۔"
Published: undefined
اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی نرمل کمار دھارا بھارت کے غریب ترین ریاستی قانون ساز ہیں۔ ان کے پا س صرف 1700 روپے ہیں لیکن ان کے اوپر کسی طرح کا کوئی بقایہ بھی نہیں ہے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق دس امیر ترین اراکین اسمبلی میں سے چار کا تعلق کانگریس سے اور تین کا بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ تاہم دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ بھارت میں 20 امیرترین اراکین اسمبلیوں میں سے 12 کا تعلق کرناٹک سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک کے 14فیصد اراکین اسمبلی ارب پتی ہیں ان میں سے ہر ایک کے پاس 100 کروڑ روپے یا اس سے زائد کی دولت ہے۔ کرناٹک میں اراکین اسمبلی کے اثاثوں کی اوسط مالیت 64.3 کروڑ روپے ہے۔
Published: undefined
جائزے میں ایک دلچسپ با ت یہ بھی سامنے آئی کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے اراکین اسمبلی کے پاس اوسطاً16.36 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں جب کہ ان کے مقابلے میں جن کے خلاف کوئی کیس نہیں ہیں ایسے اراکین اسمبلی اوسطاً 11.45 کروڑ روپے کے مالک ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں سیاست کو جرائم اور بدعنوانی سے پاک کرنے کی باتیں تو خوب ہوتی رہتی ہیں تاہم آزادی کے 75برس بعد بھی یہ لعنت کم ہونے کے بجائے بڑھتی ہی جارہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز