سماج

یوکرین سے روسی افواج کی پسپائی اس سال مشکل، امریکی جنرل

امریکی افواج کے سربراہ نے روسی دستوں کو یوکرین کی سرزمین سے اس برس پیچھے دھکیلنے میں ممکنہ کامیابی پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔

یوکرین سے روسی افواج کی پسپائی اس سال مشکل، امریکی جنرل
یوکرین سے روسی افواج کی پسپائی اس سال مشکل، امریکی جنرل 

امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے جرمنی میں رامشٹائن کے فضائی اڈے پر ہونے والے خصوصی اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''فوجی نقطہ نظر سے میں یہ بات یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس سال بھی یوکرین کے روسی مقبوضہ علاقوں سے ماسکو کی افواج کو باہر دھکیلنا بہت، بہت ہی مشکل ہو گا۔‘‘

Published: undefined

امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران جنرل ملی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کو جو ہتھیار دیے ہیں، انہیں استعمال کرنے میں یوکرینی دستوں کی مدد کے لیے بھی ابھی بہت کچھ کرنا ہو گا۔

Published: undefined

اس سے ایک روز قبل جمعرات کو امریکہ نے یوکرین کے لیے 2.5 بلین ڈالر کی نئی فوجی امداد کا اعلان کیا تھا، جس میں سینکڑوں بکتر بند گاڑیاں اور یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کے لیے سپورٹ شامل ہے۔ اس پیکج میں 59 بریڈلی فائٹنگ وہیکلز، 90 سٹرائیکر آرمرڈ پرسنل کیریئرز، بارودی سرنگوں سے محفوظ 53 گاڑیاں اور 350 اعلیٰ صلاحیت والی ملٹی مشن وہیلڈ وہیکلز شامل ہیں۔

Published: undefined

جرمن ٹینکوں کی فراہمی پر عدم اتفاق

جرمنی میں رامشٹائن ایئر بیس پر ہونے والی میٹنگ تقریباً 11 ماہ قبل یوکرین کے خلاف روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے ہونے والی ملاقاتوں کے سلسلے میں تازہ ترین کڑی تھی۔ مغربی اتحادی ممالک اس میٹنگ میں یوکرین کو طاقت ور جرمن جنگی ٹینک فراہم کرنے کے معاملے میں متفق نہ ہو سکے۔

Published: undefined

میٹنگ کی میزبانی کرنے والے امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے تاہم کہا کہ برلن یوکرین کو لیوپارڈ ٹو ٹینک فراہم کرنے پر رضامند نہ ہونے کے باوجود اپنی طرف سے کییف کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہو ں نے کہا، ''یوکرین کا انحصار کسی ایک سنگل پلیٹ فارم پر نہیں۔‘‘

Published: undefined

آسٹن نے مزید کہا کہ اتحادی ممالک نے یوکرین کو دیگر ہتھیار بڑی مقدار میں فراہم کرنے کے وعدے کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ''ہمیں دراصل اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی کہ یوکرین ایسی صلاحیت حاصل کر لے، جو اس کی کامیابی کے کے لیے ضروری ہے۔‘‘ امریکی وزیر دفاع کے مطابق، ''ہمیں مزید کوششیں کرنا ہوں گی، کیونکہ یوکرین میں اب فیصلہ کن مرحلہ ہے۔ یوکرینی عوام کی نظریں ہم پر لگی ہیں، کریملن اور تاریخ کی نگاہیں بھی ہم پر مرکوز ہیں۔‘‘

Published: undefined

یورپی یونین پر 'اعتبار دن بہ دن گھٹتا ہوا‘

یوکرین کو لیوپارڈ ٹو طرز کے جنگی ٹینک فراہم کرنے کے حوالے سے جرمن رہنماؤں میں اختلافات ہیں۔ جرمنی کے نئے وزیر دفاع بورس پسٹوریس کا کہنا ہے، ''اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرنے سے قبل تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم جلد ہی کوئی فیصلہ کر لیں گے۔ لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ یہ فیصلہ کس نوعیت کا ہو گا۔‘‘

Published: undefined

جرمن اپوزیشن جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈ ی یو) کے ایک رہنما روڈیرِش کِیزےوَیٹر نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''یوکرین کے فوجی اہلکار دن بہ دن کم ہوتے جا رہے ہیں، کییف کے پاس ہتھیار بھی کم ہوتے جا رہے ہیں۔ ہر گزرتا ہوا دن بہت اہم ہے۔‘‘ جرمن وزیر دفاع نے مزید کہا، ''میں سمجھتا ہوں کہ (اس حوالے سے) یورپی یونین پر اعتبار دن بہ دن گھٹتا جا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined