امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں نے بدھ کے روز ایک بار پھر ان خدشات کا اظہار کیا کہ شمالی کوریا سن 2017 کے بعد پہلی مرتبہ جوہری بم کا تجربہ کرسکتا ہے، جو اس کا ساتواں تجربہ ہوگا۔
Published: undefined
جنوبی کوریا کے فرسٹ نائب وزیر خارجہ چو ہیون ڈونگ نے ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "ہم اس بات پر پوری طرح متفق ہیں کہ اگر شمالی کوریا اپنا ساتواں جوہری تجربہ کرتا ہے تو اس کے خلاف غیر معمولی سطح پر تمام ضروری جواب دیے جائیں گے۔" پریس کانفرنس میں جاپان کے نائب وزیر خارجہ ٹاکیو موری اور امریکہ کے نائب وزیر خارجہ وینڈی شیرمن بھی موجود تھیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ شمالی کوریا نے اس برس غیرمعمولی طورپر جوہری ہتھیاروں کے تجربات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس نے حالیہ ہفتوں کے دوران کم اور درمیانہ دوری تک مار کرنے والے دو درجن سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کیے ہیں جن میں سے ایک میزائل جاپان کے اوپر سے بھی گیا۔
Published: undefined
اینڈی شرمن نے شمالی کوریا کے اقدامات کو "عاقبت نااندیش" اور خطے میں سنگین عدم استحکام کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا، "ہم (شمالی کوریا) سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مزید اشتعال انگیزی سے گریز کرے۔" انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں جاپان اور جنوبی کوریا کی حفاظت کے اپنے عہد پر قائم ہے۔
Published: undefined
اینڈی شیرمن کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ جنوبی کوریا اور جاپان کی سکیورٹی کی امریکی ضمانت "پتھر کی لکیر" ہے۔ اور امریکہ اپنے اتحادیوں کی حفاظت کے لیے اپنی تمام تر دفاعی صلاحیتوں کا استعمال کرے گا جن میں جوہری، روایتی اور میزائل ڈیفنس صلاحیتیں شامل ہیں۔"
Published: undefined
امریکی رہنما نے چین اور روس جیسے شمالی کوریا کے حامیوں کو بالواسطہ پیغام دیتے ہوئے کہا، "یہاں جو کچھ ہوتا ہے، مثلاً شمالی کوریا کی جانب سے جوہری تجربہ تو اس کے مضمرات پوری دنیا کی سکیورٹی پر پڑیں گے۔" اور ہم امید کرتے ہیں کہ سلامتی کونسل کا ہر رکن یہ بات اچھی طرح سمجھتا ہے کہ ایک بھی جوہری ہتھیار کے استعمال سے پوری دنیا مختلف غیر معمولی شکلوں میں تبدیلی ہو جائے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ جنوبی کوریا کی فوجی سرگرمیوں سے مشتعل ہوکر پیونگ یانگ نے گزشتہ ہفتے اپنی ساحل سے توپ کے سینکڑوں گولے داغے تھے جسے پڑوسی سیول کے لیے سنگین وارننگ قرار دیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز