اقوام متحدہ کے سربراہ گوٹریش نیز اس عالمی ادارے کے تمام اہم ذیلی اداروں کے سربراہان نے بھی اتوار کے روز ایک غیر معمولی مشترکہ بیان میں غزہ پٹی کے علاقے میں شہری اموات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی اداروں بشمول یونیسیف، ورلڈ فوڈ پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ایک بیان میں کہا، ''تقریبا ًایک ماہ سے دنیا صدمے اور خوف کے عالم میں اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہی ہے، جہا ں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور تباہی بڑھتی جا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس بیان میں کہا گیا، ''غزہ میں ایک پوری آبادی محصور اور حملوں کا شکار ہے، وہ زندہ رہنے کے لیے ضروری اشیاء تک رسائی سے محروم ہے، وہاں عام باشندوں کے گھروں، پناہ گاہوں، ہسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔ یہ سب کچھ ناقابل قبول ہے۔‘‘
Published: undefined
اقوام متحدہ کی اٹھارہ تنظیموں کے سربراہوں کے دستخطوں سے جاری کردہ اس بیان میں مزید کہا گیا، ''ہمیں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر فوراً جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ 30 دن ہو چکے۔ بس بہت ہو گیا۔ اسے بند ہونا چاہیے۔‘‘ اس بیان میں سات اکتوبر کے بعد دونوں طرف ہونے والی اموات کا ذکر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس بیان میں حماس سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قیدی بنائے گئے 240 سے زائد یرغمالیوں کو رہا کرے اور فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جنگ کے دوران بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احترام کریں۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے رہنماؤں نے کہا کہ غزہ میں مزید خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن لے جانے کی اجازت دی جانا چاہیے تاکہ محصور آبادی کی مدد کی جا سکے۔ غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے اموات کی تعداد 10 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کی جانب سے غزہ پٹی میں جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیل نے پیر کو غزہ پر ''اہم‘‘ حملے جاری رکھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے بتایا، ''ہم حماس پر حملہ کر رہے ہیں، اور ہم اپنے منصوبے کے مطابق حماس کو اس کی عسکری صلاحیتوں سے محروم کر دینے کی منظم کوشش کے تحت اس کے مضبوط گڑھ کی طرف جا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
فوجی ترجمان نے کہا، ''ہمارے پاس زمین پر فوجیں، انفنٹری، آرمر، جنگی انجینئر ہیں۔ وہ حملہ کر رہے ہیں اور وہ فضا سے فائر بھی کر رہے ہیں۔‘‘ غزہ پٹی میں غزہ شہر کے ایک رہائشی ابو حصرہ نے اپنے رہائشی علاقے کے بارے میں بتایا، ''"یہ حملہ زلزلے کی طرح ہے،‘‘ اور مکانات ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے کے مسترد کیے جانے کے بعد غزہ میں عام شہریوں کو بچانے کے لیے تل ابیب پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں آج پیر کے روز بھی جاری رہیں گی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پیر کو انقرہ میں ترک وزیر خارجہ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ چند گھنٹے پہلے فلسطین کے حامی مظاہرین میں شامل سینکڑوں افراد نے جنوبی ترکی میں امریکی فوجیوں کی ایک ایئر بیس پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی۔
Published: undefined
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے کا ایک غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ بلنکن نے امریکی خدشات کو دہرایا کہ جنگ بندی سے حماس کی مدد ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined