اقوام متحدہ نے ایک ایسا خود مختار کمیشن قائم کرنے کے لیے قرارداد منظور کر لی ہے، جو ان ہزارہا شامی شہریوں کا کھوج لگائے گا جو وہاں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک لاپتہ ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے یہ فیصلہ لاپتہ افراد کے خاندانوں اور انسانی حقوق کے گروپوں کے مطالبات کے تناظر میں کیا گیا۔ اس حوالے سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں 83 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ 11 نے اس کی مخالفت کی۔ 62 ممالک نے اپنا ووٹ کا حق استعمال نہ کیا۔
Published: undefined
جن ممالک نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا، ان میں شام بھی شامل ہے جس کا کہنا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے اس ادارے کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ اس قرارداد کی مخالفت کرنے والوں میں روس، چین، شمالی کوریا، وینزویلا، کیوبا اور ایران شامل تھے۔ یہ قرارداد لکسمبرگ کی طرف سے پیش کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ شام میں 12 سالہ لڑائی کے دوران ''لاپتہ ہوجانے والے تمام افراد اور ان کی قسمت کے بارے میں جوابات فراہم کر کے ایسے خاندانوں کی اذیت دور کرنے کی کوششوں میں اب تک بہت ہی کم کامیابی ہوئی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس قرارداد کے مطابق شامی عرب جمہوریہ میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ایک خود مختار ادارہ قائم کیا جائے گا۔
Published: undefined
اقوام متحدہ میں شام کے سفیر بسام صباغ نے اس قرارداد کو ''سیاسی‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد واضح طور پر عکاسی کرتی ہے کہ یہ ''ہمارے داخلی معاملات میں کھلی مداخلت ہے‘‘ اور یہ شام کے حوالے سے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے 'معاندانہ رویے‘ کا ثبوت ہے۔
Published: undefined
اپنے خطاب میں شامی سفیر نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ نہ دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ شام جنگ کے دوران لاپتہ ہو جانے والے افراد کے معاملے پر کام کر رہا ہے اور ایسے لاپتہ افراد کے بارے میں حکام کو حاصل ہونے والے تمام دعووں کے بارے میں ملکی قوانین اور دستیاب معلومات اور ذرائع کے مطابق آزادانہ تحقیقات کر رہا ہے۔
Published: undefined
لاپتہ افراد کے حوالے سے بین الاقوامی کمیشن نے 2021ء میں اقوام متحدہ کے اندازوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ 2011ء میں شامی خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے تب تک وہاں ایک لاکھ 30 ہزار کے قریب شہری لاپتہ ہو چکے تھے۔ اس جنگ کے دوران اندازہ ہے کہ پانچ لاکھ سے زائد شامی باشندے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 23 ملین کی آبادی والے اس ملک کی نصف آبادی بےگھر بھی ہو چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز