یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے پیر کے روز کہا کہ ان کی حکومت فروری کے اواخر میں ایک امن سمٹ پر غور کر رہی ہے۔ روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر یہ امن مذاکرات، امید ہے کہ، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش کی ثالثی میں ہوں گے۔
Published: undefined
جب کولیبا سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس سربراہی اجلاس کے لیے روس کو مدعو کریں گے تو انہوں نے کہا کہ اس امن بات چیت کیلئے روس کو پہلے عالمی عدالت انصاف میں جنگی جرائم کا سامنا کرنا ہوگا۔ "اس کے بعد ہی انہیں اس میں شرکت کے لیے مدعو کیا جائے گا۔"
Published: undefined
کولیبا کا کہنا تھا،"اقوام متحدہ اس سربراہی اجلاس کے لیے سب سے بہترین جگہ ہوسکتی ہے کیونکہ یہ کسی مخصوص ملک کی طرفداری کا معاملہ نہیں ہے۔ یہ دراصل ہر ایک کو بات چیت کی میز پر لانے کا معاملہ ہے۔"
Published: undefined
یوکرینی وزیر خارجہ نے امن کی یہ مشروط پیشکش روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اس بیان کے بعد کی ہے جس میں انہوں نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
Published: undefined
گوٹیرش کے رول کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں یوکرینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا،"انہوں نے خود کو ایک موثر ثالث، ایک اہل مذاکرات کار ثابت کیا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ ایک اصولی اور ایماندار شخص ہیں۔ اس لیے ہم ان کی سرگرم شرکت کا خیر مقدم کریں گے۔"
Published: undefined
دیمترو کولیبا نے مزید کہا کہ یوکرین سن 2023 میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے جو کچھ بھی کرسکتا ہے، کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت کاری ہمیشہ اہم رول ادا کرتی ہے۔"ہر جنگ سفارت کاری کے ذریعہ ہی ختم ہوتی ہے۔ ہر لڑائی کا خاتمہ میدان جنگ میں کیے گئے ایکشن اور مذاکرات کی میز پر ہونے والے اقدامات پر ہوتا ہے۔"
Published: undefined
یوکرینی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے واضح کیا کہ یوکرین کو آگے بڑھنے کے لیے اپنے علاقے غیر فوجی بنانا ہوں گے، نازیوں کو ختم کرنا ہوگا، اور اپنی زمین سے روس کی سکیورٹی کو لاحق خطرات کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ سرگئی لاوروف کا مزید کہنا تھا کہ،"دشمن ہماری تجاویز سے پہلے ہی واقف ہے۔"
Published: undefined
روس یہ واضح کرچکا ہے کہ جن علاقوں کو غیر فوجی اور نازیوں سے پاک کرنا ہوگا ان میں وہ چار علاقے شامل ہیں جنہیں روس نے اپنے ساتھ انضمام کرلیا ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ دوسری صورت میں روسی فوج اس مسئلے سے خود نمٹ لے گی۔
Published: undefined
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہےاور ان سے یوکرین میں "امن فارمولے" کو نافذ کرنے میں بھارت کی مدد طلب کی ہے۔
Published: undefined
یہ بات چیت ایسے وقت ہوئی ہے جب بھارت ماسکو کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کر رہا ہے دوسری طرف مغربی ممالک نے روس کے خلاف نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ زیلنسکی نے مودی کے ساتھ اپنی بات چیت کی اطلاع ٹوئٹر پر دیتے ہوئے بتایا،"میں نے وزیراعظم نریندر مودی سے فون پربات کی اور جی 20 کی کامیاب صدارت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہارکیا ہے۔ اسی پلیٹ فارم پرمیں نے امن فارمولے کا اعلان کیا تھا اوراب میں اس پر عمل درآمد میں بھارت کی شرکت پر بھروسہ کرتا ہوں۔"
Published: undefined
زیلنسکی نے گزشتہ ماہ جی 20 ملکوں سے یوکرین کے 10نکاتی امن فارمولا کہ تسلیم کرنے اور جنگ کا خاتمہ کرانے کی اپیل کی تھی۔ زیلنسکی نے بتایا کہ بات چیت کے دوران وزیر اعظم مودی نے یوکرین میں جنگ کے فوراً خاتمے کے لیے اپنی اپیل کا اعادہ کیا اور کسی بھی طرح کی امن مساعی میں بھارت کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined