امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ وہ بدھ کے روز ٹیلیویژن پر ہونے والے پہلے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کے پرائمری مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ' پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ''عوام کو معلوم ہے کہ میں کون ہوں اور میں نے کس قسم کی کامیاب صدارت پیش کی تھی۔''
Published: undefined
سن 2024 کے صدارتی انتخابات سے قبل ریپبلکن ووٹروں میں اپنی مقبولیت کے ثبوت میں حالیہ رائے عامہ کے جائزوں میں اپنی برتری کا ذکر کرتے ہوئے ٹرمپ نے مزید کہا کہ، ''اسی لیے میں مباحثوں میں شرکت نہیں کروں گا۔'' صدارتی امیدواری کے لیے پارٹی کے ابتدائی مباحثوں میں ٹرمپ کی غیر حاضری پر پہلے ہی سے قیاس کیا جا رہا تھا۔ وہ مہینوں سے بار بار اپنا یہ موقف دہراتے رہے ہیں کہ وہ پارٹی میں اپنے دیگر حریفوں کو موقع دینے کی اہمیت کو قطعی اہم نہیں سمجھتے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ آئندہ بدھ کے روز ملواکی میں ریپبلکن پارٹی کے دیگر صدارتی امیدوار کی کوشش کرنے والے امیدوار پہلی بار جمع ہونے والے ہیں اور اس موقع پر وہ انتخابات میں ٹرمپ کی برتری کے پیش نظر ان پر سیاسی حملہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
Published: undefined
اتوار کے روز ہونے والے سی بی ایس کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ریپبلکن ووٹروں میں سے 62 فیصد کے لیے سابق صدر ٹرمپ پسندیدہ امیدوار ہیں۔ ان کے قریبی حریف فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس ہیں جنہیں، صرف 16 فیصد ووٹر کی حمایت حاصل تھی۔ اس دوڑ میں شامل دیگر ریپبلکنز کو 10 فیصد سے بھی کم ووٹر کی حمایت حاصل ہے۔
Published: undefined
ان رائے شماری میں ٹرمپ کی نمایاں برتری اس بات کی عکاس ہے کہ سابق صدر پر چار معاملات میں فرد جرم عائد ہونے کے باوجود وہ ریپبلکن پارٹی میں اب بھی کافی مقبول ہیں۔ بدھ کے روز ہونے والے اجتماع میں ڈی سینٹس کے علاوہ سابق امریکی نائب صدر مائیک پینس اور جنوبی کیرولائنا کی سابق گورنر نکی ہیلی کی بھی بحث میں حصہ لینے کی توقع ہے۔
Published: undefined
اس ہفتے کی بحث میں ٹرمپ کی غیر موجودگی ان کے حریفوں میں ڈی سینٹیس جیسے سیاستدان کو ان کے خلاف سیاسی زمین حاصل کرنے میں مدد حاصل ہو سکتی ہے۔ مباحثے میں شامل دیگر امیدواروں میں سے نیو جرسی کے سابق گورنر کرس کرسٹی پر سب کی نظریں ہوں گی، جو پورے پروگرام میں ٹرمپ پر مسلسل حملہ کر سکتے ہیں۔ چونکہ سابق صدر اسٹیج پر موجود نہیں ہوں گے اس وجہ سے وہ اپنے خلاف الزامات کا بر وقت دفاع بھی نہیں کر پائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined