سماج

کورونا وبا کے بعد عطیات دینے کے رجحان میں اضافہ 

جرمنی میں کورونا کی وبا کے پہلے برس عام شہریوں نے ایک سال پہلے کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ رقوم عطیہ کیں۔ انسانی ہمدردی کے طور پر ان نقد عطیات کی سالانہ مالیت تقریباﹰ ساڑھے پانچ بلین یورو رہی۔

وبا اور انسان دوستی، جرمنوں نے ساڑھے پانچ بلین یورو عطیہ کیے
وبا اور انسان دوستی، جرمنوں نے ساڑھے پانچ بلین یورو عطیہ کیے 

انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے مالی عطیات پر نظر رکھنے والی ملکی تنظیم جرمن ڈونیشنز کونسل نے منگل کے روز بتایا کہ 2020ء میں جرمن عوام نے مجموعی طور پر 5.4 بلین یورو سینکڑوں مختلف اداروں کو عطیات کے طور پر دیے۔ یہ رقوم 2019ء کے مقابلے میں پانچ فیصد زیادہ تھیں۔

Published: undefined

جرمن ڈونیشنز کونسل کے وفاقی ناظم الامور ماکس مَیلسر کے مطابق ان کے ادارے کو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پیدا شدہ بحرانی حالات اور انسانوں کے آپس میں سماجی رابطے مسلسل بہت محدود رہنے کے باعث یہ توقع نہیں تھی کہ جرمن باشندوں کی طرف سے عطیات کی سالانہ مالیت کم ہونے کے بجائے دراصل زیادہ ہو جائے گی۔

Published: undefined

ماکس مَیلسر نے بتایا کہ بہت محتاط اندازوں کے مطابق بھی ان کی تنظیم کا تخمینہ یہ تھا کہ ملک میں مالی عطیات کا مجموعہ کم کے بجائے اگر زیادہ بھی ہو گیا، تو یہ اضافہ 1.6 فیصد سے زیادہ نہیں ہو گا۔ تاہم ڈونیشنز کونسل کے ماہرین حتمی اعداد و شمار پر مشتمل سالانہ رپورٹ کی تیاری کے دوران یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ 2020ء میں ملک بھر میں دیے جانے والے مالی عطیات میں پانچ فیصد اضافہ ہوا۔

Published: undefined

یہ عطیات زیادہ تر انسانی بنیادوں پر ہمدردی کے سماجی منصوبوں، تحفظ ماحول، جانوروں کے ساتھ رحم دلانہ برتاؤ، اور فن و ثقافت کی ترویج سے متعلق مختلف منصوبوں پر کام کرنے والی سماجی فلاحی تنظیموں کو دیے گئے، جن میں سے جرمن ریڈ کراس ایک بہت اہم نام تھا۔

Published: undefined

جرمنی میں عام شہریوں کی طرف سے مالی عطیات کا ملکی سطح پر سالانہ ریکارڈ رکھنے کا سلسلہ 2005ء سے جاری ہے۔ جرمن ڈونیشنز کونسل کی طرف سے جو سالانہ رپورٹ جاری کی جاتی ہے، اس کا عنوان 'امدادی عمل کا میزانیہ‘ ہوتا ہے۔

Published: undefined

جرمنی کی مجموعی آبادی 83 ملین کے قریب ہے اور گزشتہ برس 19 ملین سے زائد باشندے ایسے تھے، جنہوں نے کسی نا کسی سماجی فلاحی تنظیم کو مالی عطیات دیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined