فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے جمعے کے روز موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس نوجوان کا نام علی رضا فاضلی منفرد تھا اور اس کا بے رحمانہ قتل اتنا بڑا جرم ہے کہ اب اس کی موت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کئی مشہور شخصیات کی طرف سے شروع کردہ مذمتی مہم تقریباﹰ وائرل ہو گئی ہے۔
Published: undefined
ایمنسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق علی رضا فاضلی منفرد کے رشتہ دار پہلے بھی اس پر جسمانی حملوں کی کوششیں کر چکے تھے۔ مگر رواں ماہ کے شروع کے دنوں میں اس کے رشتہ داروں نے، جو منفرد کے جنسی میلان اور اس کے اپنی غیر واضح صنفی تخصیص سے متعلق بیانات پر شدید نالاں تھے، اس پر اتنا تشدد کیا کہ وہ مر گیا۔ بعد ازاں اس پر تشدد کرنے والوں نے اس کی لاش مبینہ طور پر ایک درخت کے نیچے پھینک دی تھی۔
Published: undefined
ایمنسٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ علی رضا فاضلی منفرد کے قاتلوں کو اس قتل کے جرم میں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا، حالانکہ مقتول نے اپنی زندگی میں ایسے ویڈیو کلپ بھی بنائے تھے، جن میں واضح اشارے دیے گئے تھے کہ اسے کتنے زیادہ سماجی اور خاندانی دباؤ کا سامنا تھا۔
Published: undefined
اس بارے میں ایمنسٹی نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بھی کہا ہے، ''منفرد کو اس کے جنسی رجحانات اور اپنی غیر واضح صنفی شناخت کے اظہار کی پاداش میں قتل کیا گیا۔‘‘ اس ٹویٹ میں کہا گیا ہے، ''اس وجہ سے کسی کی بھی جان نہیں جانا چاہیے۔ ہم علی رضا فاضلی منفرد، ایرانی ہم جنس پرست برادری اور مجموعی طور پر ایل جی بی ٹی آئی کمیونٹی کے لیے انصاف اور انسانی وقار کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اسلامی جمہوریہ ایران میں ہم جنس پرستی قانوناﹰ ممنوع ہے اور وہاں اسی مہینے علی رضا فاضلی منفرد کے تشدد کے نتیجے میں قتل کو اس ملک میں ہم جنس پرست شہریوں کو درپیش مشکلات اور خطرات کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
امریکی شہر نیو یارک میں قائم 'ایران میں انسانی حقوق کے مرکز‘ نے بھی منفرد کے قتل کے حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے، ''علی رضا فاضلی منفرد کا مبینہ طور پر اس کے ذاتی جنسی رجحانات کی وجہ سے قابل مذمت قتل بالواسطہ طور پر ایرانی حکومت کی ان کوششوں کا نتیجہ بھی ہے، جن کے تحت وہ ہم جنس پرستی سے متعلق مسلسل غلط معلومات پھیلاتی رہتی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس ٹویٹ میں اس مرکز نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ کسی بھی انسان کو اس کے ذاتی جنسی رجحانات کے باعث نا تو کوئی نقصان پہنچایا جانا چاہیے اور نا ہی اس کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
ایران کا قومی اور علاقائی میڈیا تو منفرد کے قتل کے بارے میں مسلسل خاموش ہے مگر ایران سے باہر فارسی زبان کے میڈیا نے اس بارے میں رپورٹیں شائع کی ہیں۔ امریکا میں قائم فارسی زبان کے نیوز پلیٹ فارم 'ایران وائر‘ کے مطابق منفرد کو چار مئی کے روز ایرانی صوبے خوزستان کے شہر اہواز میں قتل کیا گیا۔
Published: undefined
ایرانی ہم جنس پرست اور ٹرانس جینڈر افراد کے نیٹ ورک '6 رَنگ‘ کے مطابق 20 سالہ علی رضا فاضلی منفرد کو اسی کے خاندان کے مردوں پر مشتمل ایک گروپ نے اغوا کیا تھا، جس کے بعد اس کا سر قلم کر دیا گیا اور اس کی لاش اگلے روز ملی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined