جاپان میں حکام نے بدھ کے روز بتایا کہ ایک جاپانی زیر تربیت فوجی کو ایک فوجی تربیتی اڈے پر مبینہ طور پر گولی مار کر دو فوجیوں کو ہلاک اور ایک دیگر کو زخمی کر دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
Published: undefined
مشتبہ شخص کی شناخت جاپان سیلف ڈیفنس فورس (ایس ڈی ایف) میں خدمات انجام دینے والے ایک 18سالہ نوجوان کے طورپر کی گئی ہے۔ اسے قتل کی کوشش کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے مقامی اداروں کے مطابق مبینہ قصوروار کو ساتھی فوجیوں نے جائے وقوعہ پر فوراً پکڑ لیا۔
Published: undefined
پولیس کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ مشتبہ شخص نے "قتل کرنے کے ارادے سے مقتول پر رائفل سے گولیاں چلائیں۔" مقامی میڈیا کی طرف سے نشر کی جانے والی فوٹیج میں ایک ایمرجنسی گاڑی کے قریب فوجی اہلکاروں اور شہریوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ جب کہ پولیس اطراف کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
Published: undefined
چیف کابینہ سکریٹری ہیروکازو ماتسو نو نے بتایا کہ یہ واقعہ ہینو شہر میں واقع ایس ڈی ایف شوٹنگ رینج میں مقامی وقت کے مطابق صبح تقریباً نو بجے پیش آیا، جہاں متعدد فوجی ایک تربیتی مشق میں حصہ لے رہے تھے۔ جاپان کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ دو زخمیوں کو جب ہسپتال لایا گیا تو انہیں مردہ قرا ر دے دیا گیا۔ ایس ڈی ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس واقعے کے دوران مجموعی طورپر آٹھ گولیاں چلائی گئیں۔
Published: undefined
ایک فوجی عہدیدار نے بتایا کہ واقعے کی تفصیلات کی چھان بین کی جارہی ہے۔ مقامی میڈیا این ایچ کے نے تصدیق کی ہے کہ اس واقعے میں کسی شہری کی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
Published: undefined
جاپان، سخت گیر گن کنٹرول قوانین کے ساتھ اپنی حفاظت کے لیے معروف ہے۔ لیکن تشدد کے بعض اہم حالیہ واقعات نے اس ایشیائی ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
Published: undefined
اپریل میں انتخابی مہم کے ایک پروگرام کے دوران وزیر اعظم فومیو کیشیدا اس وقت بال بال بچ گئے تھے جب ایک مشتبہ شخص نے ان پر پائپ بم پھینک دیا تھا۔ جولائی 2022 میں سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو ایک بندوق بردار نے گھریلو ساختہ ہتھیار کے ذریعے قتل کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined