سماج

ماسک نہ پہننے پر کيوں ٹوکا؟ مسافر نے خاتون ٹکٹ چیکر کو مکا دے مارا

جرمن شہر ہيمبرگ ميں پيش آنے والے ايک واقعے ميں ٹرين پر سوار ايک مسافر نے چہرے پر ماسک پہننے اور ٹکٹ چيک کرانے کا حکم سنتے ہی ٹکٹ چکر کو مکا دے مارا۔ اس معاملے کی تفتيش اب وفاقی ادارے کر رہے ہيں۔

ماسک نہ پہننے پر کيوں ٹوکا؟ مسافر نے خاتون ٹکٹ چیکر کو مکا دے مارا
ماسک نہ پہننے پر کيوں ٹوکا؟ مسافر نے خاتون ٹکٹ چیکر کو مکا دے مارا 

جرمن شہر ہيمبرگ ميں ايک حيرت انگيز واقعہ پيش آيا۔ ايک ٹرين پر سفر کے دوران ايک مسافر نے چہرے پر حفاظتی ماسک نہيں پہن رکھا تھا۔ يہ ديکھ کر ٹکٹ چیک کرنے والے نے متعلقہ شخص سے مطالبہ کيا کہ وہ قوانين کا احترام کرتے ہوئے اپنے چہرے پر ماسک پہنے اور اپنا ٹکٹ چيک کرائے۔ اس پر مسافر نے مشتعل ہو کر ٹکٹ چيک کرنے والے کو مکا دے مارا۔

Published: undefined

يہ واقعہ گزشتہ ہفتے ہيمبرگ سے آہرنس برگ جانے والی ايک ٹرين پر پيش آيا۔ مذکورہ مسافر شام کے وقت ٹرين پر کسی بھی قسم کے حفاظتی ماسک کے بغير چڑھا۔ پہلے جب ٹکٹ چيک کرنے والی ڈوئچے بان کی خاتون کارکن نے اس سے ٹکٹ چيک کرانے کا کہا، تو وہ ٹرين ميں موجود ٹوائلٹ میں گھس گیا اور وہاں سے ايک مصنوعی ماسک باندھ کر باہر نکلا۔ پھر جب ٹرين ہيمبرگ ٹونڈورف اسٹيشن پر رکی، تو وہ باہر بھاگ گيا۔ مگر کہانی يہاں ختم نہ ہوئی۔ مذکورہ مسافر ٹرين دوبارہ چلنے سے قبل اچانک واپس لوٹا اور اس نے خاتون ٹکٹ چکر کو مکا دے مارا۔

Published: undefined

اس واقعے کے بعد خاتون ٹکٹ چکر معمولی زخمی ہو گئی اور ان کے چہرے سے خون نکلنے لگا۔ انہيں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔ ابتدائی مدد مسافروں نے فراہم کہ اور بعد ميں پوليس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

Published: undefined

ملزم اس کارروائی کے بعد موقع سے فرار ہو گيا اور اطلاع ہے کہ ٹيکسی لے کر کہيں چلا گيا۔ پوليس نے اس کی تلاش جاری رکھی ہوئی ہے۔ جرمنی کی وفاقی پوليس نے اس واقعے کی تحقيقات کی ذمہ داری لے لی ہے۔ لوگوں سے اپيل کی گئی ہے کہ ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے ليے ہر ممکن مد کی جائے۔

Published: undefined

يہ امر اہم ہے کہ نئے کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچنے کے ليے جرمنی ميں پبلک ٹرانسپورٹ پر ماسک پہننا لازمی ہے۔ ڈوئچے بان نے چند روز قبل ہی کہا تھا کہ اس قانون پر عملدرآمد يقينی بنانے کے ليے ٹرينوں پر اضافی چيکرز تعینات کیے جائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined