سماج

یورپ میں ٹریڈ یونینوں کا نیا کردار

اگرچہ عام طور پر ٹریڈ یونینوں کا ایک مثبت تاثر ہے تاہم 1970 کی دہائی سے یونینوں کی رکنیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یورپی ممالک میں آئے روز کوئی نہ کوئی ٹریڈ یونین ہڑتال کی کال دیتی رہی ہے۔

یورپ میں ٹریڈ یونینوں کا نیا کردار
یورپ میں ٹریڈ یونینوں کا نیا کردار 

بہت سے لوگ یونینوں یا ہڑتالوں کے بارے میں اس وقت تک زیادہ نہیں سوچتے جب تک کہ ان کا سامنا ان کی پیدا کردہ کسی صورتحال سے نہ ہو۔ کیا حال ہی میں یورپ کا سفر کرنے والے کسی بھی شخص نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں زندگی میں خلل ڈالنے والے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو دیکھا ہے۔

Published: undefined

پورے برطانیہ میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں اور نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے دس لاکھ سے زائد ملازمین کی نمائندگی کرنے والی ٹریڈ یونینوں نے اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے تباہی مچا دی۔ ان کی ہڑتالوں کا مطلب یہ تھا کہ مریضوں کی نصف ملین سے زیادہ تعداد کو اپنی صحت کی دیکھ بحال سے متعلق اپائنٹمنٹس کو دوبارہ شیڈول کرنا پڑا۔

Published: undefined

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے ملک میں ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے منصوبے کے خلاف یونین کے نمائندے مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ جرمنی میں، متعدد ریلوے ہڑتالوں نے مسافروں کو پریشان کیے رکھا۔ ہڑتالی کارکنوں کے ساتھ ساتھ اسی وقت کمپنیوں کو مصنوعی ذہانت، خصوصی کارکنوں کی کمی اور توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ کیا یونین ایسے پرآشوب دور میں اپنے اراکین کے لیے کھڑی ہو سکتی ہے؟

Published: undefined

اب بھی ٹیم کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں؟

آکسفورڈ بروکس یونیورسٹی میں ملازمت اور تنظیمی علوم کی ایک سینئر لیکچرر آندریا برنارڈی کہتی ہیں کہ جدید یونینیں 1850 کے بعد سے موجود ہیں۔ انہوں نے بہتر کام کے حالات اور تنخواہ کے لیے جدوجہد کی اور کارکنوں کے لبے بےکاری کے ایام کو کم تکلیف دہ بنانے کی کوشش کی۔

Published: undefined

لوبورو یونیورسٹی لندن میں سماجیات اور سیاسی معیشت کے ایک قاری میٹ وڈال کے مطابق نہ صرف یونینوں نے کام کی جگہ پر جمہوریت کو متعارف کرانے اور کارکنوں کے وقار اور بہتر اجرت کے لیے لڑنے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ وہ''آجروں کو تربیت دینے اور اعلیٰ ہنر مندانہ حکمت عملیوں کو اپنانے پر مجبور کرتی ہیں۔‘‘

Published: undefined

اگرچہ عام طور پر یونینوں کا ایک مثبت تاثر ہے تاہم 1970 کی دہائی سے یونینوں کی رکنیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ دنیا کے 38 امیر ممالک کے او ای سی ڈی گروپ میں ٹریڈ یونین کی رکنیت سن 2000 میں تقریباً 21 فیصد ملازمین سے کم ہو کر 2019 میں 16فیصد پر آ گئی۔ اگرچہ یونین کی رکنیت ملک کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے؛ یہ اکثر پبلک سیکٹر پر مرکوز ہوتی ہیں۔

Published: undefined

مستقبل کے لیے سب سے بڑے چیلنجز

مہنگائی کے مسائل اور زندگی گزارنے کی لاگت کے بحران اس وقت دنیا بھر کے ورکروں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔ آندریا برنارڈی کے مطابق، ''آج سب سے نمایاں مسئلہ مہنگائی کی شرح ہے جو حقیقی اجرتوں کو کھا رہی ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو دو یا تین دہائیوں سے نظر نہیں آتا تھا لیکن یہ ایک انتقام لینے والے کی طرح واپس آ گیا ہے ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شاید اس وجہ سے حقیقی اجرتوں میں کمی نے دیگر سماجی، سیاسی اور روزگار کے مسائل کے علاوہ عدم اطمینان کو بڑھا دیا ہے۔

Published: undefined

یورپی ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کی جنرل سیکرٹری ایستھر لنچ ایک ایسی معیشت کی طرف بڑھنے پر زور دیتی ہیں، جو لوگوں اور اس سیارے کے مفاد کو مالی منافع سے اوپر رکھ سکے۔ یہاں وہ یونینوں کے کام اور انصاف کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتی ہیں، "سبز معیشت کی طرف جانے والے اقدام کو لوگوں کی اکثریت کی حمایت صرف اسی صورت میں حاصل ہو گی اگر یہ سماجی طور پر منصفانہ طریقے سے کیا جائے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ جیسے جیسے کچھ ملازمتیں ختم ہوتی ہیں، نئی معیاری ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined