جرمن دارالحکومت برلن میں اس نئے قانون کی بنڈس ٹاگ کہلانے والے وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں نے اکثریتی رائے سے منظوری دے دی۔ موجودہ قوانین میں جامع اصلاحات کو یقینی بنانے والے اس نئے قانون سے متعلق بل کی حمایت میں 388 ارکان پارلیمان نے اپنی رائے دی جبکہ 234 اراکین نے اس کی مخالفت کی اور 31 عوامی نمائندوں نے اپنی رائے محفوظ رکھی۔
Published: undefined
یہ نیا جرمن قانون روزگار کی ملکی منڈی کو غیر ملکی ماہر کارکنوں کے لیے غیر معمولی حد تک کھول دے گا۔ جمعہ 23 جون کو اس کی واضح اکثریت سے منظوری دیتے ہوئے بنڈس ٹاگ کے ارکان نے دراصل ایسے ماہر غیر ملکی کارکنوں کی روزگار کے لیے جرمنی آمد کا راستہ بھی ہموار اور آسان کر دیا، جن کا تعلق یورپی یونین سے باہر کے ممالک سے ہو گا۔
Published: undefined
اس قانونی مسودے کی پارلیمانی منظوری کے بعد وفاقی چانسلر اولاف شولس کی جماعت سے تعلق رکھنے والی جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا، ''یہ تارک وطن کارکنوں کی آمد سے متعلق دنیا کا جدید ترین قانون ہے۔‘‘
Published: undefined
وزیر داخلہ کی طرح موجودہ مخلوط حکومت میں شامل تینوں جماعتوں، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، ترقی پسندوں کی فری ڈیموکریٹک پارٹی اور ماحول پسندوں کی گرین پارٹی کے اراکین پر مشتمل تینوں پارلیمانی احزاب کی طرف سے بھی اس نئے قانون کا بھرپور دفاع کیا گیا اور کھل کر تعریف بھی کی گئی۔
Published: undefined
شولس حکومت میں شامل تینوں جماعتوں نے کہا کہ اس نئے قانون کی مدد سے ملک میں اپنے اپنے شعبوں کے ماہر غیر ملکی کارکنوں کی اس کمی کو دور کیا جا سکے گا، جس کی جرمن صنعتی اور اقتصادی شعبوں کی سرکردہ شخصیات کی طرف سے مسلسل شکایت کی جاتی ہے۔
Published: undefined
جرمن پارلیمانی اپوزیشن کی طرف سے اس نئے قانون کے مسودے پر تنقید کرتے ہوئے اگرچہ اس کی حسب امید مخالفت ہی کی گئی، تاہم اس نئے قانون کے تحت ملک میں آئندہ ایک نیا پوائنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔
Published: undefined
اس سسٹم کے تحت جرمنی میں رہائش اور روزگار کے لیے آنے کے خواہش مند ماہر غیر ملکی کارکنوں کو ان کی پیشہ وارانہ تعلیم، تجربے، عمر اور جرمن زبان سے واقفیت کی بنیاد پر پوائنٹس دیے جائیں گے اور یوں ایسے ہنر مند کارکنوں کے لیے دروازے کھولے جائیں گے، جو مقابلتاﹰ بہت جلد جرمن معاشرے میں سماجی انضمام کے عمل سے بھی گزر سکیں ۔ نئے قانون کے تحت ایسی تمام سرکاری اور دفتری رکاوٹیں بھی کم سے کم کر دی جائیں گی، جو اب تک تجربہ کار ماہر کارکنوں کی جرمنی آمد کی راہ میں تاخیر کا سبب بنتی ہیں۔
Published: undefined
وفاقی جرمن حکومت کے اندازوں کے مطابق دفتری کارروائیوں میں اصلاحات اور ماہر غیر ملکی کارکنوں کی ملک میں آمد اور جرمن اداروں کی طرف سے انہیں روزگار دیے جانے کے مختلف عوامل میں آسانی اور تیزی کو یقینی بنانے والے اس نئے قانون کی مدد سے ہر سال تقریباﹰ ایک لاکھ 30 ہزار ایسے ماہر غیر ملکی جرمن لیبر مارکیٹ کا حصہ بن سکیں گے، جن کی ملکی معیشت کو اشد ضرورت ہے۔
Published: undefined
یہ قانون سازی اس لیے بھی ضروری ہو چکی تھی کہ جرمنی میں ملکی آبادی کی اوسط عمر زیادہ ہوتی جا رہی ہے، معاشرے میں بزرگ شہریوں کا تناسب بھی بڑھتا جا رہا ہے اور بچوں کی شرح پیدائش بھی مسلسل بہت کم ہے۔
Published: undefined
اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ جرمن معیشت میں تقریباﹰ 200 پیشے ایسے ہیں، جن میں روزگار کی ہر چھٹی آسامی کو پر کرنے کے لیے جرمن دفتر روزگار کو ماہر مقامی یا یورپی کارکنوں کی کمی یا عدم دستیابی کا سامنا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز