پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک ٹویٹ میں کہا، "ایک افسوس ناک سانحے میں لیبیا میں بن غازی کے نزدیک سمندر میں ایک کشتی غرقاب ہو گئی، جس میں تین پاکستانیوں کی بھی موت ہوگئی۔ پاکستانی سفارت خانہ لیبیا سے میتیں پاکستان لانے کے انتظامات کر رہا ہے۔"
Published: undefined
دو روز قبل اٹلی کے ساحل پر ایک کشتی غرقاب ہو جانے سے 14بچوں سمیت 64 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان دونو ں کشتیوں میں پاکستانی بھی غیر قانونی طورپر اٹلی جا رہے تھے۔ اٹلی میں غرقاب ہونے والی کشتی میں دو پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
Published: undefined
زہرہ بلوچ نے اٹلی کشتی حادثے کے متعلق ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا، "ہم یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ اٹلی کے ساحل پر پیش آنے والے اس افسوس ناک سانحے میں دو پاکستانیوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔"
Published: undefined
بلوچ نے بتایا کہ مزید ایک پاکستانی کے زندہ بچ جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں اس طرح ان کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔ قبل ازیں پاکستانی سفارت خانے نے کہا تھا کہ کشتی پر 20 پاکستانی سوار تھے جن میں 16 کو بچا لیا گیا۔
Published: undefined
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اٹلی میں کشتی سانحے میں ہلاک ہونے والوں میں قومی ہاکی اور فٹ بال کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی کھلاڑی شاہدہ رضا شامل ہیں۔ جو بہتر روزگار کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتی تھیں۔
Published: undefined
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اٹلی میں پاکستانی سفارت خانہ اس معاملے پر مدد کے لیے بدستور مصروف ہے، سفارتی عملے نے زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کی ہے اور اطالوی حکام سے بھی رابطے میں ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستانیوں کو غیر قانونی طریقوں سے باہر بھیجنے والے افراد کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔
Published: undefined
اٹلی کے کلابریا خطے کے ایک اعلیٰ پولیس افسر لفٹننٹ کرنل البرٹو لیپولس نے بتایا کہ ایک ترک اور دو پاکستانی شہری خراب موسم کے باوجود کشتی کو ترکی سے اٹلی لے جا رہے تھے۔ لیپولس نے بتایا کہ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں نے ان لوگوں کو "سانحے کے لیے اصل قصوروار" کے طور پر شناخت کی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ ملزمین نے تارکین وطن سے اس ہلاکت خیز سفر کے لیے فی کس 8000 یورو وصول کیے تھے۔ لیپولس نے بتایا کہ "تینوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے ایک پاکستانی نوعمر ہے۔ پولیس ایک چوتھے مشتبہ شخص کی تلاش کررہی ہے جو ترک شہری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر سوشل میڈیا