جمعہ 23 دسمبر کوپیرس کی ایک مرکزی ڈسٹرکٹ میں فائرنگ کے واقعے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے مطابق حملہ آور کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پیرس میں استغاثہ کے دفتر نے جمعہ کو واقعے کے کچھ دیر بعد ایک بیان میں کہا کہ اس فائرنگ کے بعد گرفتار ہونے والا شخص ایک مقامی شہری ہے۔
Published: undefined
فرانس انفارمیشن ریڈیو نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا 69 سالہ مبنیہ حملہ آور ماضی میں دو بار قتل کی کوشش کرنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ فرانسیسی اخبار 'لے پاریزیاں‘ کے مطابق یہ فرانسیسی شہری پہلے ایک مہاجر کیمپ پر حملہ کر چُکا ہے۔ مذکورہ مہاجر کیمپ پر اس نے کرپان سے حملہ کر کے متعدد افراد کو زخمی کیا تھا۔ یہ شخص رواں ماہ یعنی دسمبر کے وسط میں ہی جیل سے باہر آیا تھا اور عدالتی نگرانی میں تھا۔
Published: undefined
مبینہ حملہ آور نے پیرس شہر کے دسویں ضلعے میں ایک مارکیٹ میں گولیاں چلائیں جس میں تین افراد ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔ ڈسٹرکٹ کی خاتون میئرآلیگزانڈرا کورڈیبا کے مطابق اس حملہ آور نے ایک کرد کمیونٹی سینٹر کے ساتھ ساتھ ایک ریستوراں اور سڑک کے پار قائم ایک ہیئرسیلون پر بھی فائرنگ کی۔ پراسیکیوٹر کے دفتر نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
Published: undefined
مقامی میڈیا میں ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے سات سے آٹھ فائر کیے ، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں افراتفری مچ گئی۔ دوکانداروں نے فوری طور پر خود کو دکانوں میں بند کر لیا۔ آس پاس کے علاقے خالی ہوگئے۔ پولیس حکام نے کہا ہے کہ حملہ آور کی اس فائرنگ کے پیچھے مقاصد ابھی واضح نہیں ہیں تاہم اس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے اپنی ایک ٹویٹلکھا کہ وہ فائرنگ کے واقعے کے بعد جائے وقوعہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کے متاثرین کے لیےاظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے خیالوں میں ان تمام افراد کے ساتھ ہیں۔ دریں اثناءپیرس کی میئر این ہڈالگو نے بھی متاثرین اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پیرس کے دسویں ڈسٹرکٹ کے ٹاؤن ہال میں نفسیاتی امداد کے لیے ایک خدمت مرکز قائم کیا جائے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کرسمس کے تہوار کے موقع پر یورپی شہروں میں اس طرح کے دہشت گردانہ واقعات رونما ہونے سے عوام میں خوف وہراس پھیل جاتا ہے۔ ماضی میں پیرس، برلن اور برسلز جیسے مرکزی یورپی شہروں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی یادیں ابھی بھی عوام کے ذہنوں سے مٹی نہیں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز