خود کو ہندوتوا اور مراٹھی وقار کا علمبردار قرار دینے والی مہاراشٹر کی شدت پسند تنظیم مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے منگل کے روز ایک بیان جاری کیا. ایم این ایس نے بالی ووڈ کے فلم سازوں کو کھلی دھمکی دی ہے کہ وہ پڑوسی ملک پاکستان کے فن کاروں کی خدمات حاصل نہ کریں بصورت دیگر انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Published: undefined
ایم این ایس نے مراٹھی زبان میں شائع اپنے بیان میں کہا، "ہمیں یہ سننے میں آرہا ہے کہ بالی ووڈ کے فلم سازوں نے ایک بار پھر پاکستانی فن کاروں کی خدمات حاصل کرنا شروع کردی ہیں۔ ایسی گھٹیا ذہنیت وقتاً فوقتا ً دیکھنے کو ملتی رہی ہے۔ اس لیے ہم یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں، صرف ممبئی میں ہی نہیں بلکہ اگر بھارت میں کسی بھی جگہ کسی ڈرامے یا فلم میں کوئی پاکستانی فنکار دکھائی دیا تو اسے بنانے والوں کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔"
Published: undefined
ایم این ایس کے سنیما ونگ کے صدر امیا کھوپکر نے اس بیان کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے بالی ووڈ کے فلم سازوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے اس وارننگ کو نظر انداز کیا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
Published: undefined
مہاراشٹر نونرمان سینا، جو سیاست میں بھی حصہ لیتی ہے حالانکہ اسے ابھی تک قابل ذکر کامیابی نہیں ملی ہے، پاکستانی فن کاروں کے خلاف ہمیشہ جارحانہ موقف اختیار کرتی رہی ہے اور بالی ووڈ کی فلموں میں انہیں لینے کی اکثر مخالفت کرتی رہی ہے۔
Published: undefined
ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے نے سن 2021 میں بھی ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں کسی بھی پاکستانی فن کارکو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Published: undefined
ایم این ایس اور دیگر ہندو شدت پسند تنظیموں کی دھمکیوں کے بعد بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے والے ورکز اور فن کاروں کی تنظیم آل انڈین سنے ورکرز ایسوسی ایشن (اے آئی سی ڈبلیو اے) نے پلوامہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد سن 2019 میں پاکستان کے تمام اداکاروں اور ہر طرح کے فن کاروں کی خدمات حاصل کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ خیال رہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہونے والے حملے میں بھارتی نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے 40 جوان مارے گئے تھے۔
Published: undefined
اے آئی سی ڈبلیو اے کے جنرل سکریٹری رونق شریش جین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا، "ہم فلم انڈسٹری میں پاکستانی اداکاروں اور فن کاروں کے کام کرنے پر مکمل پابندی کا باضابطہ اعلان کرتے ہیں۔ اگر اس کے بعد بھی کوئی تنظیم پاکستانی فن کاروں کی خدمات حاصل کرنے پر اصرار کرتی ہے تو اے آئی سی ڈبلیو اے اس پر پابندی عائد کردے گی اور اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔"
Published: undefined
پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر نے چند ماہ قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے موجودہ حالات کی وجہ سے بھارتی اداکار اور' کنگ خان ' کے نام سے معروف شاہ رخ خان کے ساتھ کسی فلم میں کام کرنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے شاہ رخ خان کو بھی مشورہ دیا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کے مدنظر ان کے یا کسی پاکستانی اداکار کے ساتھ کام کرنے سے گریز کریں۔
Published: undefined
متعدد پاکستانی اداکاروں اور فن کاروں نے بالی ووڈ کی فلموں میں کام کیا ہے۔ ان میں فواد خان، ماہرہ خان، ہمائمہ ملک، عمران عباس، مشیا شفیع، میکال ذوالفقار، وینا ملک، زیبا بختیار کے نام شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز