سماج

جرمنی میں تربیتی کارکنوں کی ہزاروں آسامیاں تاحال خالی

جرمنی میں اتنی بڑی تعداد میں یہ خالی تربیتی آسامیاں ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہیں، جب یورپ کی اس سب سے بڑی معیشت کے مختلف شعبوں میں ہنرمند کارکنوں کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔

جرمنی میں تربیتی کارکنوں کی ہزاروں آسامیاں تاحال خالی
جرمنی میں تربیتی کارکنوں کی ہزاروں آسامیاں تاحال خالی 

وفاقی جرمن حکومت کے مطابق اندرون ملک بہت سی کمپنیوں کو اس سال تربیت یافتہ افراد کی تلاش میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وفاقی ادارہ برائے روزگار کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال جون میں ملک کی مختلف کمپنیوں میں اڑھائی لاکھ سے زائد تربیتی آسامیاں خالی تھیں۔ اس کے مقابلے میں ڈیڑھ لاکھ ایسے درخواست دہندگان بھی پائے گئے، جنہیں تب تک کوئی نوکری نہیں ملی تھی۔

Published: undefined

جرمنی میں اتنی بڑی تعداد میں یہ خالی تربیتی آسامیاں ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہیں، جب یورپ کی اس سب سے بڑی معیشت کے مختلف شعبوں میں ہنرمند کارکنوں کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔ اسی دوران ہنرمند افراد کے لیے بھی جون کے آخر میں تقریباﹰ چھتیس ہزار اپرنٹس شپ آسامیاں خالی تھیں۔ یہ تعداد ایک سال پہلے کے مقابلے میں 6.8 فیصد زیادہ تعداد تھی۔

Published: undefined

پیشہ ور کارکنوں کی ان تربیتی آسامیوں کے اتنی بڑی تعداد میں خالی ہونے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ بہت سے ممکنہ ٹرینی کارکنوں کی طرف سے کل وقتی اپرنٹس شپ کے بجائے اپنی تعلیم جاری رکھنے کا انتخاب کیا گیا۔

Published: undefined

وفاقی ادارہ برائے روزگار نے جون کے مہینے میں صرف ریٹیل سیکٹر میں ہی سیلز مین اور اسسٹنٹ سیلز مین کے طور پر پیشہ وارانہ تربیت کے تقریباﹰ 40 ہزار خالی مواقع کا اندراج کیا تھا۔ گوداموں کے انتظام، دھاتی کاروبار، تعمیرات، خوراک کے شعبے اور مال برداری کے لیے ڈرائیونگ کے شعبے میں بھی اپرنٹس شپ کے بہت سے مواقع خالی پائے گئے۔

Published: undefined

خیال رہے کے جرمن چانسلر اولاف شولس نے حال ہی میں جرمن کمپنیوں سے مزید نوجوانوں کو اپنے ہاں تربیت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ جرمن سربراہ حکومت نے شہر کوبلینز میں جرمن فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''کچھ کمپنیاں ہنرمند کارکنوں کو شدت سے تلاش کر رہی ہیں، لیکن کچھ کمپنیاں تربیت بھی نہیں دے رہی ہیں۔‘‘ چانسلر شولس نے زور دے کر کہا تھا کہ جرمنی میں پروفیشنل اپرنٹس شپس کے مواقع میں مسلسل اضافے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

Published: undefined

ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ جرمن کمپنیوں کو کافی تعداد میں کارکن ملیں۔ ان کے بقول جرمنی میں کارکنوں کی کمی کو مستقبل کے لیے ایک بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے پہلے ہی اس بارے میں مشاورت بھی کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

جرمن چانسلر نے ملکی لیبر مارکیٹ کے لیے امیگریشن کی اہمیت کا بھی دوبارہ ذکر کیا۔ اولاف شولس نے کہا، ''ہم بے قاعدہ نقل مکانی کو محدود کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر چیز قواعد کے مطابق آگے بڑھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو مہاجرین اور تارکین وطن کے طور پر تحفظ کی ضرورت ہے، ان کو پناہ کی صورت میں تحفظ بھی دیا جا رہا ہے، لیکن ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ مستقل بنیادوں پر جرمنی کو جن کارکنوں ضرورت ہے، انہیں بھی جرمنی آ کر یہاں آباد ہونے کا موقع ملے۔

Published: undefined

وفاقی چانسلر کے مطابق ہنرمند کارکنوں کی امیگریشن سے متعلق نیا قانون اس حوالے سے بہت اہم ہے کیونکہ یہ معیشت کے مستقبل کے ساتھ ساتھ ملازمت کے تحفظ اور پنشن اور سماجی تحفظ کی ضمانت بھی دیتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined