نائجیریا میں کیش مشینوں کے سامنے قطار پہلے ایک غیرمعمولی بات تھی، مگر اب کئی ہفتوں سے اس ملک میں یہ ایک معمول کا منظر بن چکا ہے۔ افریقہ کی اس سب سے بڑی معیشت کو نقدی کے بحران کا سامنا ہے، جس نے ایک انداز کی افراتفری کی سی شکل اختیار کر لی ہے۔
Published: undefined
نائجیریا کی پولیٹیکل اکانومی کے ماہر ڈاکٹر ایرنسٹ اریکے نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ ایک عام آدمی کو نقدی کے اس بحران کی وجہ سے شدید مسائل لاحق ہیں۔ "عمومی طور پر یوں سمجھ لیجیے کہ اس معاملے سے شہریوں کی معیشت کے علاوہ سوشیو اکنامک صورتحال بری طرح متاثر ہوئی ہے۔"
Published: undefined
گزشتہ برس نائجیریا کے مرکزی بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کے اجراء کا اعلان کیا تھا۔ شہریوں کے پاس رواں برس اکتیس جنوری تک کا وقت تھا کہ وہ پرانے کرنسی نوٹوں کو نئے نوٹوں سے تبدیل کروا لیں۔ یہ ڈیڈلائن گزر گئی اور تمام افراد نئے نوٹوں کے حصول میں ناکام رہے تو سرکار نے دس فروری کی دوسری ڈیڈلائن دے دی۔ تاہم نائجیریا کی سپریم کورٹ نے تین ریاستوں کی جانب سے اٹھائے گئے قانونی نکات کے بعد یہ ڈیڈلائن معطل کر دی۔ ان ریاستوں کا موقف تھا کہ نوٹوں کی تبدیلی کی وجہ سے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
اریکے کے مطابق اسی تناظر میں کئی شہری جو عام حالات میں بآسانی کاروباری سرگرمیوں میں مگن رہتے تھے، اس وقت کئی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
Published: undefined
یونیورسٹی آف ابوجہ سے وابستہ پروفیسر اریکے کے مطابق، "مثال کے طور پر ایسے افراد جو ایسے افراد جو کرایہ ادا کر کے گاڑیوں پر سفر کرتے ہیں، وہ آن لائن ادائیگی نہیں کر سکتے۔ یوں ایک عام شہری کے معمولات پر حرف آ رہا ہے۔"
Published: undefined
نئے کرنسی نوٹوں کے اجراء کے بعد کئی افراد کو گھنٹوں بینکوں کی کیش مشینوں کے باہر کھڑے ہو کر اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا تاکہ نئے نوٹ حاصل کیے جا سکیں۔ لاگوس کے ایک ایسے ہی ایک رہائشی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "یہ نہایت برا ہے۔ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا کہ ہو کیا رہا ہے۔" بہت سے افراد اپنے پرانے کرنسی نوٹ خرچ کر چکے ہیں اور اب نئی کرنسی کے منتظر ہیں۔ کئی افراد اس وقت عام اشیاء کی خریداری سے محروم ہیں کیوں کہ دکاندار پرانے کرنسی نوٹ قبول نہیں کر رہے ہیں۔
Published: undefined
ایک اور شہری نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "نقدی کے بغیر یوں سمجھیے جیسے ہر چیز رک گئی ہے۔ اس وقت مثال کے طور پر میں جب آپ سے بات کر رہا ہوں، میرے پاس نقدی بالکل موجود نہیں۔ مجھے بھوک لگی ہے۔ مگر میں کیا اور کیسے کھاؤں؟ بہت مشکل حالات ہیں۔"
Published: undefined
نائجیریا کے مرکزی بینک کے مطابق اس نئی پالیسی کا مقصد ایک طرف تو مارکیٹ میں موجود نقد رقم کو کم کرنا ہے جب کہ ساتھ اقتصادیات کو کیش لیس کی جانب بڑھانا ہے۔ بینک کے مطابق اس عمل سے افراط زر میں کمی میں بھی مدد ملے گی۔ جنوری کے بعد سے مرکزی بینک نے مشینوں سے ہفتہ وار بنیادوں پر نقصد رقم کے حصول کی بھی ایک حد مقرر کر دی ہے۔ اب عام شہری بینک سے فقط ایک لاکھ نائیرا یا دو سو دو یورو فی ہفتہ نکال سکتے ہیں۔
Published: undefined
تین اعشاریہ تین ٹریلین نائیرا سرکولیشن میں ہیں، جن میں سے پچاسی فیصد بینکوں کے باہر ہیں۔ گزشتہ برس اکتوبر میں نئے کرنسی نوٹوں کے اجرا کے بعد سے اب تک ایک اعشاریہ تین ٹریلین نیرا بینکوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں۔ مرکزی بینک کے مطابق نئے کرنسی نوٹوں میں اضافی سکیورٹی خصوصیات کی وجہ سے فراڈ کے واقعات بھی کم ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز