جمعہ دو ستمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ جمعرات یکم ستمبر کی سہ پہر جرمنی کے مشرقی شہر لائپزگ کے ایک شاپنگ سینٹر میں پیش آیا تھا۔ اس بچے کی والدہ اسے ایک بچہ گاڑی میں ڈال کر شاپنگ کے لیے آئی تھی اور اس نے کچھ ہی دیر کے لیے یہ بچہ اپنی ایک جاننے والی خاتون کی حفاظت میں اس لیے دے دیا تھا کہ خود جلدی جلدی کچھ خریداری کر سکے۔
Published: undefined
جب یہ خاتون شاپنگ کر کے واپس آئی، تو اس نے اپنے بچے اور دیکھ بھال کرنے والی اپنے شناسا خاتون کو وہاں نہ پایا، جہاں وہ ان دونوں کو چھوڑ کر گئی تھی۔ اس جرمن خاتون نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع کر دی اور پولیس نے اس بچے کو تلاش کرنا شروع کر دیا تھا۔ اس تلاش میں جرمنی کی وفاقی پولیس اپنے جاسوس کتوں کے ساتھ اور پولیس کے ریزور دستے بھی شامل ہو گئے تھے۔
Published: undefined
یہ تلاش رات بھر جاری رہی اور بالآخر اس شیر خوار کی والدہ کو پولیس کی طرف سے یہ خوش خبری سننے کو ملی کہ اس کے بیٹے کو جرمنی کے ایک اور مشرقی شہر برانڈن برگ میں اسی خاتون کے گھر سے بحفاظت تلاش کر لیا گیا ہے، جس کے حوالے اس شیر خوار کو اس کی والدہ نے کیا تھا۔
Published: undefined
لائپزگ پولیس نے بعد ازاں جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا، ''یہ بچہ اتنا ہی خوش اور مطمئن تھا، جتنا اس عمر کا کوئی بھی بچہ اپنے ارد گرد کے حالات واقعات سے بے خبر رہتے ہوئے ہو سکتا تھا۔ جن ریکسیو کارکنوں نے اس شیر خوار کو بچایا، انہوں نے اس کا طبی معائنہ بھی کیا، یہ بچہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہے اور اسے لائپزگ میں اس کی والدہ کے حوالے کیا جا چکا ہے۔‘‘
Published: undefined
پولیس نے بتایا کہ اسے شروع سے ہی یہ شبہ نہیں تھا کہ اس شیر خوار کو اس کی کچھ دیر کے لیے نگرانی کرنے والی خاتون نے اغوا کر لیا تھا۔ لیکن دوسری طرف یہ بات بھی واضح نہیں کہ یہ خاتون اس بچے کو اس کی ماں سے دور اور بغیر بتائے ہوئے لائپزگ سے کافی دور برانڈن برگ شہر میں کیوں لے گئی تھی اور اس نے اس لڑکے کو اس کی والدہ کو بتائے بغیر اپنے گھر میں کیوں رکھ ہوا تھا۔
Published: undefined
پولیس کی ایک خاتون ترجمان نے بتایا، ''اس شیر خوار بچے کی والدہ کی شکایت یہ تھی کہ اس کا تقریباﹰ ایک ماہ کی عمر کا بیٹا لاپتہ ہو گیا ہے۔ اس خاتون نے مبینہ اغوا کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔‘‘
Published: undefined
لائپزگ پولیس کی ترجمان نے بتایا، ''اب اس بچے کو برانڈن برگ لے جانے والی خاتون کے خلاف ایک شیر خوار کو دانستہ طور پر اس کی والدہ سے دور کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
تفتیش کاروں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ اب تک کی چھان بین کے نتائج کے مطابق مشتبہ ملزمہ اس بچے کو ایک دوسرے شہر میں اپنے گھر کیوں لے گئی تھی۔ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ اس خاتون نے پولیس کو اپنے اس اقدام کی کیا وجہ بتائی۔
Published: undefined
'لاپتہ‘ شیر خوار 'برآمد‘ کیے جانے کے وقت مشتبہ ملزمہ کے گھر میں پرسکون تھا اور اسے کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں پہنچائی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز