سماج

کشمیر میں مس ورلڈ مقابلے کے انعقاد کی حقیقت

مس ورلڈ کی سی ای او نے کہا تھا کہ کشمیر میں مس ورلڈ مقابلے کے انعقاد سے اس جنت ارضی کی خوبصورتی دنیا بھر میں اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ لیکن اب کشمیر میں اگلے مس ورلڈ کے انعقاد کی تردید کر دی ہے۔

بھارتی کشمیر میں مس ورلڈ مقابلے کے انعقاد کی حقیقت
بھارتی کشمیر میں مس ورلڈ مقابلے کے انعقاد کی حقیقت 

پی ایم انٹرٹینمینٹ کے چیئرمین جمیل سعیدی نے ایک بیان میں کہا، "ہم، مس ورلڈ آرگنائزیشن کی جانب سے، پرزور انداز میں کہنا چاہتے ہیں کہ مس ورلڈ 2023 کی اختتامی تقریب کشمیر میں منعقد ہونے کی خبریں بے بنیاد اور غلط ہیں۔ جیسا کہ پی ایم ای انٹرٹینمینٹ اور مس ورلڈ آرگنائزیشن کی جانب سے باضابطہ طورپر اعلان کیا گیا ہے، فائنل کے لیے مقام کو ابھی حتمی شکل دیا جانا باقی ہے اور اس کا باضابطہ اعلان بعد میں کیا جائے گا۔"

Published: undefined

قبل ازیں بھارتی میڈیا نے خبردی تھی کہ مس ورلڈ کے 71 ویں ایڈیشن کا انعقاد دسمبر میں کشمیر میں ہو گا۔ اس خبر پر مختلف حلقوں نے جوش و خروش اور مسرت کا اظہار کیا تھا اور اسے کشمیر کے حوالے سے بھارت کی ایک اہم کامیابی قرار دیا جا رہا تھا۔

Published: undefined

'غلط فہمی 'کیوں پیدا ہوئی؟

کشمیر میں مس ورلڈ مقابلوں کے انعقاد کی تردید ان خبروں کے درمیان ہوئی کہ اس مقبول عالمی مقابلے کی میزبانی کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ دراصل موجودہ مس ورلڈ کیرولینا بیلاوسکا دو رنرز اپ بھارت کی سنی سیٹھی اور کیریبیا کی ایمی پینا، مس ورلڈ کی سی ای او جولیا مورلی کے ساتھ کشمیر کے دورے پر ہیں۔

Published: undefined

جولیا مورلی نے ان تینوں کے ساتھ پیر کو سری نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا تھا،" سچ میں، میں بہت خوش ہوں۔ ایسی خوبصورتی کو دیکھنا ہمارے لیے جذباتی ہے۔ آپ کے پاس اتنی خوبصورتی ہے، یہاں ہر کوئی بہت مہربان اور مددگار ہے۔ اور میں اپنے دل کی گہرائیوں سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔"

Published: undefined

مورلی نے مزید کہا کہ مس ورلڈ کے عملے کی نومبر میں کشمیر آمد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نومبر میں آپ سے ملنے کے منتظر ہے۔ یہ شو8 دسمبر کو ہے۔ شکریہ کشمیر۔ خدا آپ کو خوش رکھے اور ہم واپس آنے کے منتظر ہیں۔"

Published: undefined

بھارت کے لیے مس ورلڈ کے انعقاد کی اہمیت

مس ورلڈ مقابلہ حسن دنیا کے سب سے باوقار مقابلہ حسن میں سے ایک ہے۔ یہ ہر سال منعقد ہوتا ہے اور اس میں 100 سے زیادہ ممالک کے مدمقابل شامل ہوتے ہیں۔ مقابلہ جیتنے والے کو مس ورلڈ کے خطاب سے نوازا جاتا ہے اور اسکالرشپ اور ماڈلنگ کنٹریکٹ سمیت متعدد انعامات دیے جاتے ہیں۔

Published: undefined

'فردوس برروئے زمین' کے نام سے مشہور کشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے تشدد اور عسکریت پسندی سے متاثر ہے۔ بھارت کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مودی حکومت نے اگست 2019 میں بھارتی آئین کی خصوصی دفعہ 370 کو ختم کرتے ہوئے جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنادیا ہے۔

Published: undefined

حکومت کا دعویٰ ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر آگئے ہیں۔ اس نے کشمیر میں "امن و امان کی صورت حال" کو عالمی برداری کے سامنے پیش کرنے کے لیے سری نگر میں مئی میں سخت سکیورٹی کے درمیان جی 20 سیاحتی میٹنگ کا انعقاد کیا تھا۔

Published: undefined

'کشمیر کے حسن نے مسحور کر دیا'، ملکہ حسن بیلاوسکا

مس ورلڈ بیلاوسکا کا کہنا تھا کہ "کشمیر کا حسن انہیں ہمیشہ مسحور اور حیرت زدہ کر دیتا ہے۔ ہم جب بھی یہاں آتے ہیں تو کچھ نیا دریافت ہوتا ہے۔"

Published: undefined

بیلاوسکا نے کہا کہ یہ بھارت آنے کا تیسرا موقع ہے "لیکن آخری نہیں۔ میں 140ملکوں اور اپنے تمام دوستوں اور عزیز و اقارب کا خیر مقدم کرنے کا اور زیادہ انتظار نہیں کرسکتی کہ انہیں بھارت لاؤں اور کشمیر، دہلی اور ممبئی جیسے مقامات دکھاؤں... یہاں بہت سے خوبصورت مقامات ہیں۔" مس ورلڈ بیلاوسکا نے مشہور ڈل جھیل میں شکارے کا لطف بھی اٹھایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined