تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے تاریخی مہلک بحران کے دوسرے سال یعنی 2021 ء میں امریکہ میں اوسط متوقع زندگی کی شرح واضح طور پر کم ہوئی۔
Published: undefined
امریکہ میں بیماریوں کی روک تھام کے مرکز (سی ڈی سی) کی ایک تحقیق کے مطابق کورونا کی وبا کے دوران نئے پیدا ہونے والے بچوں کی اوسط متوقع عمر میں کمی دیکھی گئی۔ سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران 2021ء میں امریکہ میں جو بچے پیدا ہوئے، ان سے متعلق 2020ء میں پیدا ہونے والے بچوں کے مقابلے میں ماہرین نے اندازہ یہ لگایا کہ ان میں سے ہر ایک کا مجموعی لیکن اوسط عرصہ حیات کم ہو کر 76.1 سال رہے گا۔
Published: undefined
کورونا وبا کے دوران اوسط عمر میں کمی کی یہ شرح گزشتہ سو سال کی نچلی ترین سطح پر بتائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
مردوں اور خواتین کی متوقع اوسط عمروں کے بارے میں بھی انہیں اندازوں کے مطابق تفاوت پایا جاتا ہے۔ یعنی گزشتہ برس مردوں اور خواتین کی اوسط متوقع عمروں میں جس فرق کا اندازہ لگایا گیا وہ بھی گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ کا سب سے بڑا فرق بتایا جا رہا ہے۔ یعنی کورونا وبا کے مہلک اثرات کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ امریکہ میں اب مردوں کے 73.2 سال جینے کی توقع کی جا رہی ہے جو خواتین کے مقابلے میں چھ سال کم ہے۔ یعنی اب مردوں کی اوسط عمر 73 سال اور خواتین کی قریب 79 سال ہونے کے توقع کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اوسط متوقع عمر میں کمی کی وجوہات میں سب سے اہم اور مرکزی وجہ کووڈ انیس کا عارضہ بنا ہے۔ تمام اموات میں سے مجموعی طور پر نصف کا سبب کووڈ انیس کی مہلک بیماری بنی۔ سی ڈی سی کے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ برس اوسط متوقع زندگی میں کمی لانے کا سبب بننے والے عوامل میں منشیات کے استعمال کی مقدار میں بہت زیادہ اضافہ اور امراض قلب جیسے عوامل نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
Published: undefined
اس ڈیٹا کےمطابق 2021 ء میں امریکہ میں چار لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد اموات کورونا وبا سے پیدا ہونے والی مہلک بیماری کووڈ انیس کے سبب ہوئیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد کسی ایک سال کے اندر امریکہ میں اوسط متوقع عمر میں سب سے نمایاں کمی ہوئی ۔
Published: undefined
2022 ء میں اموات کی شرح نسبتاً کم ریکارڈ کی گئی ہے۔ سی ڈی سی کے قومی مرکز برائے صحت کے چیف رابرٹ اینڈرسن نے ایک بیان میں کہا،'' مجھے لگتا ہے کہ ہم 2022 ء میں دو سال پہلے یعنی دوہزار بیس کے مقابلے میں اموات کی شرح میں کمی دیکھیں گے تاہم رواں سال متوقع اوسط عمر کے کورونا وبا سے پہلے والی سطح پر واپسی کے امکانات نہیں پائے جاتے۔‘‘ رابرٹ اینڈرسن نے ایک اہم نقطے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کے آخر تک اموات کی شرح کے بارے میں صورتحال کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کیونکہ عموماً سردیوں میں اموات میں اضافہ ہوتا ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ 2020 ء میں امریکہ میں خود کشی سے ہونے والی اموات کی شرح میں کمی واقعے ہوئی تھی۔ گزشتہ سال مجموعی اوسط متوقع عمر میں کمی کے سب سے بڑے اسباب میں خود کُشی پانچویں نمبر پر جبکہ محض مردوں کی اوسط متوقع عمر میں کمی کی تیسری وجہ خود کُشی رہی۔
Published: undefined
متعلقہ ادارے نے تاہم کہا ہے کہ یہ ڈیٹا ابتدائی تخمینوں کی نمائندگی کرتا ہے اور اس میں متعدد عوامل کا عمل دخل ہے مثال کے طور پر مختلف علاقوں میں ڈیتھ سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے وقت کے دورانیہ بھی مختلف ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined