جانٹی بريوری نامی برطانوی ٹين ايجر کو لندن کے اولڈ بيلی کورٹ نے کل چھبيس جون کو پندرہ برس قيد کی سزا سنائی۔ جانٹی نے ٹيٹ ماڈرن نامی آرٹ گيلری کی دسويں منزل سے ايک دس سالہ فرانسيسی سياح بچے کو قتل کرنے کے مقصد سے نيچے دھکيل ديا تھا۔
Published: undefined
اس واقعے کے وقت جانٹی کی عمر سترہ برس تھی اور اب وہ اٹھارہ برس کا ہے۔ تفتيش کے دوران اس نے پوليس کو بتايا کہ وہ خبروں ميں آنا چاہتا تھا اور اس ليے اس نے مذکورہ بچے کو دھکا ديا۔ جانٹی نے واقعے سے ايک روز قبل انٹرنيٹ پر کسی کو مارنے کے طريقوں پر تحقيق کی تھی اور کارروائی سے کچھ ہی دير قبل اس نے مذکورہ عمارت کے آس پاس لوگوں سے 'کسی اونچی عمارت‘ کے بارے ميں دريافت بھی کيا۔ فرانسيسی شہريت کا حامل بچہ ايک سو فٹ نيچے گرنے کے بعد زخمی حالت ميں پانچويں منزل کی چھت سے ملا تھا۔
Published: undefined
اس واقعے ميں يہ بچہ، جس کی شناخت مخفی رکھی گئی ہے، زندہ تو بچ گیا مگر اس کے دماغ ميں اندرونی چوٹيں آئيں اور کئی ہڈياں بھی ٹوٹيں اور اس کی زندگی ہميشہ کے ليے تبديل ہو گئی۔ اس کے والدين کو اس کی ديکھ بھال کے ليے کام کاج چھوڑنا پڑ گيا۔
Published: undefined
عدالت ميں متاثرہ خاندان کی جانب سے پڑھے جانے والے بيان ميں کہا گيا ہے کہ بچہ اس سال جنوری ميں دوبارہ کھانا کھانے کے لائق ہو گيا اور چند الفاظ بھی بول سکتا ہے۔ وہ ا بھی کافی کمزور ہے اور اسے کئی سالوں کی فزيوتھراپی درکار ہے۔ اس کے والدين کا کہنا تھا کہ ان کے تجربات کو الفاظ ميں بيان نہيں کيا جا سکتا۔
Published: undefined
نفسياتی اعصابی مرض ميں مبتلا جانٹی بريوری کو واقعے کے کچھ ہی دير بعد گرفتار کر ليا گيا تھا۔ عدالتی فيصلہ سناتے وقت جج مؤرا مک گاؤون نے جانٹی سے مخاطب ہو کر کہا، ''شايد تمہيں کبھی رہا نہ کيا جائے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined