سماج

عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں صدر بشارالاسد کی شرکت کی تصدیق

شامی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ صدر بشارالاسد جمعے کے روز جدہ میں عرب لیگ کی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ شام کی ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد عرب لیگ میں واپسی ہوئی ہے۔

عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں صدر بشارالاسد کی شرکت کی تصدیق
عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں صدر بشارالاسد کی شرکت کی تصدیق 

شامی وزیر خارجہ فیصل مقداد نے جدہ میں عرب وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "صدر بشارالاسد اس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔"

Published: undefined

جنگ زدہ ملک شام 12برس کی معطلی کے بعد پہلی مرتبہ 22 رکنی عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرے گا۔ سن 2011 میں حکومت کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہروں کے خلاف صدر بشارالاسد کی سخت کارروائیوں کے بعد عرب لیگ نے اس کی رکنیت منجمد کر دی تھی۔

Published: undefined

ان مظاہروں کے بعد ہی ملک میں خانہ جنگی شروع ہو گئی جس میں اب تک پانچ لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور23 ملین آبادی والے ملک کے نصف عوام بے گھر ہوچکے ہیں۔ جدہ میں جاری اجلاس کے دوران عرب وزرائے خارجہ نے شام کی عرب لیگ میں واپسی کا خیر مقدم کیا۔

Published: undefined

ڈاکٹر فیصل مقداد نے سربراہی اجلاس میں شامی صدر کو مدعو کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا "سعودی عرب نے اس اجلاس کی منصوبہ بندی اور اس میں تمام عرب ممالک کی شرکت یقینی بنانے کے لیے زبردست کوششیں کی ہیں۔ ہم بہت شکر گزار ہیں کہ تمام ممالک اب اس سربراہی اجلاس میں موجود ہیں اور یہ (مملکت) کے قائدانہ کردار کی ایک کامیابی ہے۔"

Published: undefined

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے علاوہ عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیث اور الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف نے بھی عرب لیگ میں شام کی واپسی کا خیر مقدم کیا۔

Published: undefined

شام کی شمولیت پر تحفظات بھی

حالانکہ بعض عرب ممالک اور بالخصوص قطر عرب لیگ میں شام کی واپسی پر متذبذب ہے۔ قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے بدھ کے روز کہا کہ ان کا ملک شام کی واپسی کی مخالفت کرتا ہے لیکن وہ "عرب کے اتفاق رائے کے خلاف" کھڑا ہونا نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ تاہم ہر عرب ملک شام کے ساتھ اپنے طورپر تعلقات کومعمول پر لاسکتا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ قطر کے نقطہ نظر کے مطابق "شام کو اپنے تصادم کا منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔" قبل ازیں شہزادہ فیصل بن فرحان نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب دنیا کو درپیش باہمی چیلنجوں اور مشکلات پرقابو پانے کے لیے عرب ممالک کے درمیان اتحاد کی ضرورت پرزوردیا۔

Published: undefined

سربراہی اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے؟

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اوران کا حل تلاش کرنے کی غرض سے مشترکہ عرب کوششیں کی جانی چاہیں تاکہ ہمارا خطہ محفوظ اور مستحکم ہو سکے۔ انھوں نے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کو مسترد کریں۔

Published: undefined

فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ خطے میں انسانی صلاحیتیں اور قدرتی وسائل کی وافر مقدار موجود ہے، جس سے لوگوں کے مفادات کو مدنظررکھتے ہوئے عرب ممالک کو ایک دوسرے کے درمیان تعاون کرنے کی ترغیب ملنی چاہیے۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق اس عرب سربراہ اجلاس میں سوڈان میں جاری بحران، اسرائیل فلسطین تنازع اور شام کی تنظیم میں دوبارہ شمولیت سمیت مختلف سیاسی امورپرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹوں کے مطابق تنظیم کی متعدد وزارتی کمیٹیوں کا اجلاس بھی ہوا اور عربوں کے داخلی معاملات میں ایران اور ترکی کی مداخلت جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازیں الجزائر کے وزیرخارجہ احمدعطاف نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کو تنظیم کی صدارت سونپی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined