جرمن پولیس نے بتایا کہ جنوب مغربی شہر آفنبرگ میں جمعرات کے روز ایک خصوصی تعلیمی اسکول میں ایک 15سالہ طالب علم کو گولی مار دی گئی تھی، جس کی بعد میں موت ہو گئی۔ مشتبہ حملہ آور، جو کہ ایک اور 15سالہ طالب علم ہے، کو بڑے پیمانے پر پولیس کارروائی کے بعد حراست میں لے لیا گیا ہے۔
Published: undefined
جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق حملہ آور نویں جماعت کے کلاس روم میں داخل ہوا اور فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے وقت اسکول میں تقریباً180 طلبہ موجود تھے، انہیں بحفاظت نکال لیا گیا اور سرپرستوں اور والدین کے سپرد کر دیا گیا۔ ان کی کاونسلنگ بھی کی گئی۔
Published: undefined
تفتیش کاروں کے مطابق حملہ آور لنچ کے وقت ایک کلاس روم میں داخل ہوا اور وہاں بیٹھے ہم جماعت کے قریب پہنچا اور ہینڈ گن سے فائرنگ کردی۔ زخمی طالب علم کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن اس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔
Published: undefined
پولس اور استغاثہ کا خیال ہے کہ مشتبہ حملہ آور طالب علم نے تنہا ہی اس جرم کو انجام دیا ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم اور مقتول طالب علموں کے درمیان رنجش تھی۔ پولیس نے کہا کہ دو نابالغ لڑکوں کے درمیان جھگڑے میں "ذاتی رنجش" کا شبہ ہے۔
Published: undefined
جرمنی میں اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں لیکن جمعرات کے روز آفنبرگ کے واقعے سے ایک ہی روز قبل شمالی بندرگاہی شہر ہمبرگ میں دو اسکولوں میں اسی سے ملتے جلتے واقعات پیش آئے۔گوکہ یکے بعد دیگر ہونے والے ان واقعات میں کوئی زخمی نہیں ہوا تاہم اس نے ہمبر گ شہرمیں تشویش کی لہر دوڑا دی۔
Published: undefined
پہلا واقعہ بدھ کی سہ پہر کو پیش آیا جب بلینکنیز میں دو طالب علموں نے ایک ٹیچر کو بظاہر کھلونا بندوق دکھاتے ہوئے مارنے کی دھمکی دی۔ اس واقعے کے بعد پولیس بڑے پیمانے پر سرگرم ہو گئی۔ ان کارروائیوں میں ہیلی کاپٹر وں کا استعمال کیا گیا، سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے تلاشیاں لی گئیں۔ ان کارروائیوں میں سینکڑوں پولیس افسران نے حصہ لیا اور چار گھنٹے کے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔
Published: undefined
تقریباً اسی وقت مذکورہ اسکول سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک دوسرے اسکول میں اسی طرح کے واقعے کے سلسلے میں پولیس کو الرٹ کیا گیا۔ یہاں بھی ایک اسکول ٹیچر کو دھمکی دی گئی، حالانکہ اس کی تفصیلات نہیں ظاہر کی گئی ہیں۔
Published: undefined
لیکن گیارہ سے 14برس کی عمر کے پانچ لڑکوں کو حراست میں لیا گیا اور کم از کم تین کھلونا بندوقیں ضبط کی گئیں۔ دو دن گزرجانے کے باوجود ابھی تک ہمبرگ میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں یہ واضح نہیں ہے کہ بچوں نے ٹیچروں کو دھمکیاں کیوں دیں اور کیا ان دونوں واقعات میں کوئی ربط ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined