سعودی عرب کے شہر مکہ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پیش نظر ملکی حکام نے جو پابندیاں تقریباﹰ ڈیڑھ سال پہلے لگائی تھیں وہ اب ختم کی جا رہی ہیں۔ اس دوران مسجدالحرام میں نہ صرف نمازیوں کی مجموعی تعداد بہت محدود کر دی گئی تھی بلکہ وہاں جانے والے مسلمانوں کو اپنی اور دوسروں کی سلامتی کے لیے لازمی طور پرسماجی دوری پر عمل کرنا تھا۔
Published: undefined
یہ انہی اقدامات کا نتیجہ تھا کہ اس عرصے میں دو مرتبہ حج کا عالمی اجتماع بھی اس طرح منعقد ہوا کہ بہت ہی کم تعداد میں مسلمان اسلام کے بنیادی ارکان میں شمار ہونے والا یہ مذہبی فریضہ ادا کر سکے تھے لیکن اب جس طرح پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں وہ اشارہ کرتے ہیں کہ حج و عمرہ اب پہلے کی طرح ادا کئے جائیں گے۔
Published: undefined
سعودی حکام نے ہفتہ کو اعلان کیا تھا کہ مسجدالحرام میں نمازیوں کی آمد کے حوالے سے وہاں عائد کردہ پابندیاں ختم کر دی جائیں گی۔ اس اعلان کے بعد کل اتوار کے دن سے ایسے تمام مسلمانوں کو، ان کی مجموعی تعداد سے قطع نظر، مسجدالحرام میں داخلے کی عمومی اجازت مل گئی، جن کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہےمسجد کی حدود کے اندر ہر کسی کے لیے چہرے پر حفاظتی ماسک پہننا اب بھی ضروری ہے۔
Published: undefined
اس فیصلے کا عملی نتیجہ سترہ اکتوبر کو علی الصبح فجر کی نماز کے وقت دیکھنے میں آیا جب تقریباﹰ اٹھارہ ماہ بعد ہزاروں مسلمانوں نے خانہ کعبہ کے ارد گرد صفیں بنا کر یہ نماز اس طرح ادا کی کہ ان کے کندھے آپس میں ملے ہوئے تھے۔ قبل ازیں بہت محدود تعداد میں شرکت کے باوجود نمازیوں کے لیے لازمی تھا کہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے سماجی فاصلے پر رہیں۔
Published: undefined
مسجد الحرام سے اب ایسے تمام فرشی نشانات اور علامتی ہدایات کو بھی ہٹا دیا گیا ہے، جن کے ذریعے کل تک نمازیوں کو یہ باور کرایا جاتا تھا کہ وہ آپس میں ایک دوسرے سے فاصلے پر ہی رہیں۔
Published: undefined
سعودی حکومت نے اس سال اگست میں ایسے تمام غیر ملکی مسلمانوں کو عمرے کے لیے سعودی عرب آنے کی اجازت دینے کا اعلان بھی کر دیا تھا، جن کی کورونا وائرس کے خلاف مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے۔
Published: undefined
اس کے برعکس اس سال جولائی میں حج کے سالانہ اجتماع کے لیے صرف ایسے تقریباﹰ 60 ہزار مسلمانوں کو ہی اس فرض کی ادائیگی کی اجازت ملی تھی، جن کا تعلق تو دنیا کے مختلف ممالک سے تھا لیکن جو سعودی عرب ہی میں مقیم تھے۔ امسالہ حج کے لیے کسی مسلمان کو بیرون ملک سے سعودی عرب جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
Published: undefined
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث ملکی سطح پر عائد کردہ پابندیوں میں بھی کل سترہ اکتوبر سے واضح نرمی کر دی گئی ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ کھیلوں کے ایسے تمام شائقین جن کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے، اب کسی بھی اسٹیڈیم میں کسی بھی طرح کے مقابلے دیکھنے کے لیے جا سکتے ہیں۔
Published: undefined
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق بہت کھلے عوامی مقامات پر عام افراد کے لیے حفاظتی ماسک پہننا اب لازمی نہیں رہا۔ اس کے علاوہ عام شہریوں کے لیے اب یہ بھی لازمی نہیں کہ وہ حفاظتی ماسک پہن کر گھروں سے باہر نکلیں۔
Published: undefined
قدامت پسند خلیجی بادشاہت سعودی عرب میں کورونا وائرس اب تک مجموعی طور پر پانچ لاکھ سینتالیس ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے جبکہ اس وائرس کی وجہ سے لگنے والا مرض کووڈ انیس وہاں اب تک آٹھ ہزار سات سو ساٹھ افراد کی موت کی وجہ بھی بن چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز