بھارتی عدالت عظمی کے چھ ججز 'ايچ ون اين ون‘ نامی وائرس کا شکار ہو گئے ہيں، جسے عموماً سوائن فلو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس بارے ميں اطلاع سپريم کورٹ کے ايک اور جج دھنن جئے وائی چندر چُوڑ نے آج منگل 25 فروری کو دی۔ انہوں نے مزيد بتايا کہ چيف جسٹس شرد اروند بوبدے کے ساتھ جلد ملاقات کی جائے گی اور ان سے اس معاملے پر بات چيت کی جائے گی۔ امکان ہے کہ سپريم کورٹ کے تمام ملازمين کو ويکسينيشن فراہم کی جائيں۔
Published: undefined
مقامی نيوز ايجنسی IANS کے مطابق ايک جج سنجيو کھنہ عدالت ميں چہرے پر ماسک پہن کر آئے، جس سے امکاناً وائرس کا پتہ چلا۔ سوائن فلو کی علامات ان دنوں عالمی سطح پر ہنگامی صورت حال کا سبب بننے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کووِڈ انيس سے ملتی جلتی ہيں۔ سوائن فلو ميں مريض کو عموماً تيز بخار ہوتا ہے۔
Published: undefined
دريں اثناء بھارتی چيف جسٹس نے اس مسئلے پر تبادلہ خيال کے ليے سپريم کورٹ بار ايسوسی ايشن کے صدر دشينت ديو سے بھی ملاقات کی ہے۔ دیو کے مطابق چيف جسٹس اس پيشرفت سے کافی پريشان ہيں اور حکومت نے سپريم کورٹ ميں ايک ڈسپنسری قائم کرنے کا اعلان کيا ہے، جہاں ويکسينیشن کی سہولت دستياب ہو گی۔ دیو نے مزيد بتايا کہ حال ہی ميں سپريم کورٹ ميں ايک جوڈيشل کانفرنس ميں شرکت کرنے والے غير ملکی وفد کے بعض ارکان بھی اس فلو کا شکار ہو چکے ہيں۔
Published: undefined
ججوں کی اتنی بڑی تعداد ميں غير حاضری کے سبب امکان ہے کہ کئی کيسوں کی سماعت ملتوی کرنا پڑیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined