افغان طالبان کی اخلاقی پولیس نےموسیقی بجانے کے الزام میں چھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ مقامی نشریاتی ادارے ٹولو نیوز کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ شمالی صوبے بلخ میں پیش آیا جہاں ایک گھریلو نوعیت کی تقریب جاری تھی۔
Published: undefined
طالبان کے ایک مقامی اہلکار کے مطابق ان افراد کو افغان شہر مزار شریف سے گرفتار کیا گیا ہے جہاں ایک گھریلو تقریب میں موسیقی بجائی جارہی تھی۔ تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا گیا ہے۔ طالبان حکومت موسیقی کے فروغ کو "بدعنوانی" کی ایک شکل قرار دیتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ موسیقی "نوجوانوں کی گمراہی اور معاشرے کی تباہی" کا سبب بنتی ہے۔
Published: undefined
اگست 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد طالبان نے قومی ٹیلی وژن پر بھی موسیقی نشر کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ حال ہی میں شادی ہال کے مالکان کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ موسیقی کا اہتمام کرنے سے گریز کریں۔ شادیوں اور اسی طرح کی دیگر تقریبات میں سخت گیر احکامات سے متصادم سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ کئی افغان فنکار اور موسیقار مغربی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
Published: undefined
اس سے قبل افغانستان کے صوبہ ہرات سے افغان طالبان کی جانب سے موسیقی کے آلات جلانے کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں۔ یاد رہے کہ افغان طالبان نے اقتدار سنبھالتے ہی خواتین کے تعلیم حاصل کرنے سمیت موسیقی اور گلوکاروں پر سخت ترین پابندی عائد کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز