گزشتہ برس یعنی2021ء کے دوران جرمنی کو درکار ہنر مند افراد کی کمی ایک برس کے عرصے میں دو گُنا سے بھی زیادہ بڑھ گئی۔ ایک اسٹڈی کے مطابق جرمنی بھر میں گزشتہ برس جنوری میں ایسی خالی ملازمتوں کی تعداد 213,000 تھی جن کے لیے درکار مناسب قابلیت کے حامل ملازمین دستیاب نہیں تھے۔ تاہم دسمبر میں یہ تعداد بڑھ کر 465,000 تک پہنچ چکی تھی۔
Published: undefined
یہ اعداد وشمار ایک پرائیویٹ جرمن اکنامک انسٹیٹیوٹ (آئی ڈبلیو) نے اپنے اسکلڈ لیبر پراجیکٹ کے تحت جمع کیے ہیں۔ آئی ڈبلیو نامی تھنک ٹینک لبرل معاشی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔
Published: undefined
اس اسٹڈی کے مطابق ہنرمند ورکرز کی کمی روزگار کی پوری منڈی کو متاثر کر رہی ہے تاہم سب سے زیادہ کمی خاص طور پر تعمیراتی منصوبہ بندی اور دیکھ بھال، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کےعلاوہ بزرگ افراد کی دیکھ بھال اور فزیوتھیراپی کے شعبوں میں موجود ہے۔
Published: undefined
اس اسٹڈی سے معلوم ہوا کہ 2021ء کے دوران مذکورہ بالا شعبوں میں اوسطاﹰ ہر 10 میں سے آٹھ ملازمتیں اس وجہ سے خالی رہیں کیونکہ بے روزگار افراد میں سے اس اہلیت کے حامل افراد دستیاب ہی نہیں تھے۔
Published: undefined
اسی اسٹڈی کے مطابق عمومی طور پر ملازمتوں کے دستیاب مواقع کے مقابلے میں درکار اہلیت کے حامل ورکرز کی سب سے زیادہ کمی صحت اور سوشل سروسز کے شعبوں میں موجود ہے، جس کے فوری بعد تعمیراتی صنعت، آرکیٹیکچر، سرویئنگ اور بلڈنگ سروس انجینیرنگ کے شعبوں کا نمبر آتا ہے۔
Published: undefined
گزشتہ برس کے دوران جرمنی میں نیچرل سائنسز، جیوگرافی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ملازمتوں کے لیے درکار قابلیت رکھنے والے افراد کی تعداد میں کمی میں اضافہ ہوا ہے۔ لینگوئج، لٹریچر، ہیومینیٹیز، سوشل اور اکنامک سائنسز اور میڈیا، آرٹ، کلچر اور ڈیزائن کے شعبوں میں ہنرمند افراد کی جو کمی پہلے تھی اس کے مقابلے میں گزشتہ برس کے دوران صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined