یوکرین کے صدر وولودمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز ایک ٹرین اسٹیشن پر روس کے ایک راکٹ حملے میں 22 افراد ہلاک اور تقریبا پچاس کے قریب زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے چھ ماہ مکمل ہونے پرکیا گیا۔
Published: undefined
صدر زیلنسکی نے اس حملے کا اعلان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے وسط میں کیا اور کہا کہ اس میں تقریباً 50 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مشرقی قصبے چپلین میں ہونے والے حملے کے متاثرین میں پانچ وہ افراد بھی شامل ہیں جو جل کر بھسم ہو گئے۔
Published: undefined
روس نے ابھی تک اس حملے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ تاہم ماسکو نے بارہا شہریوں یا پھر سویلین انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔
Published: undefined
بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ایک ویڈیو خطاب میں یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اس حملے سے تقریباً 3500 افراد پر مشتمل قصبے چیپلین میں ٹرین کے ڈبوں میں آگ لگ گئی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ امدادی کارکن کام کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا،’’چیپلین آج ہمارا درد ہے۔‘‘ بعد میں شام کے وقت ایک ویڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ روس جو کچھ یوکرین میں کرے گا ماسکو کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
Published: undefined
ادھر امریکہ نے اپنے رد عمل میں اس حملے کی یہ کہہ کر مذمت کی کہ یوکرین میں شہریوں سے بھرے ٹرین اسٹیشن پر روس کا میزائل حملہ وہاں جاری اس کے مظالم کا ایک نمونہ ہے۔
Published: undefined
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا، ’’دنیا بھر کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور روسی حکام کو جوابدہ بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘
Published: undefined
بدھ کے روز یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا، جب زیلنسکی نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ روس یوکرین کی آزادی کی 31ویں سالگرہ کے موقع پر تقریبات میں خلل ڈالنے کے لیے ’’خاص طور پر کچھ برا کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
24 اگست یوکرین کا یوم آزادی ہے اور اسی روز یوکرین پر ماسکو کے حملے کا بھی نصف سال مکمل ہوا۔ روس نے 24 فروری کو حملے کی ابتدا کی تھی۔
Published: undefined
ابھی تک دارالحکومت کییف پر حملوں کا سلسلہ شروع نہیں ہوا ہے تاہم بدھ کے روز اس شہر میں بھی فضائی حملے سے ہوشیار رہنے کے لیے سائرن بجتے رہے۔ تاہم فوری طور پر کوئی حملہ نہیں ہوا اور ملک کے مشرقی، مغربی اور وسطی علاقوں سے روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
Published: undefined
بدھ کے روز ہی روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگوف روس نے ایک اجلاس میں بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ماسکو کی فوجی کارروائی کی سست رفتاری کی وجہ یہ ہے کہ وہ حتی الامکان عام شہریوں کو بچانے کی کوشش میں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ حملے کی رفتار کم ہو جاتی ہے تاہم ایسا جان بوجھ کر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر ’’یوکرین میں ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھنے‘‘ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس طرح کی امداد اس تنازعے کو مزید وسعت دے رہی ہے اور ہلاکتوں بھی میں اضافہ کر رہی ہے۔
Published: undefined
اس جنگ میں اب تک ہزاروں فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ چند روز قبل یوکرین نے اپنے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد نو ہزار بتائی تھی۔ اس نے اس سے بھی زیادہ روسی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم روس اپنی تعداد بہت کم بتاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined