کمبوڈیائی پولیس کے مطابق کمبوڈیا کے سرحدی علاقے پوئی پٹ میں جوئے کے لیے مشہور ایک ہوٹل میں بدھ کی رات آگ لگنے سے کم از کم دس افراد ہلاک اور 50 دیگر زخمی ہو گئے۔ ہوٹل کی نچلی منزل میں لگنے والی آگ جلد ہی کثیر منزلہ کیسینو ہوٹل کی پوری عمارت میں پھیل گئی۔
Published: undefined
صوبائی پولیس کمشنر میجر جنرل سیتھی لوہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آتش زدگی کا یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ جمعرات کی صبح تک ہوٹل جلتا رہا۔
Published: undefined
کمبوڈین پولیس کے مطابق ڈائمنڈ سٹی گرینڈ ہوٹل میں جس وقت آگ لگی اس وقت تقریباً 400 افراد موجود تھے۔ ان میں بہت سے غیر ملکی بھی شامل تھے۔ دنیا بھر سے لوگ جوا کھیلنے کے لیے اس ہوٹل میں آتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
بچاو اور راحت کا کام کرنے والی ایک تھائی تنظیم روام کتانیو فاونڈیشن کے ایک رضاکار نے بتایا کہ آگ ہوٹل کی نچلی منزل سے شروع ہوئی لیکن بڑی تیزی سے کثیر منزلہ عمارت میں پھیل گئی۔
Published: undefined
آگ پر قابو پانے اور راحت اور بچاو کاموں میں تعاون کے لیے کمبوڈیائی حکام نے تھائی لینڈ سے مدد کی اپیل کی، جس کے بعد بنکاک نے دس امدادی گاڑیاں اور پانچ فائر ٹنڈر فراہم کیے۔ تھائی لینڈ کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل، پی بی ایس، کے مطابق جس وقت ہوٹل میں آتش زدگی کا واقعہ پیش آیا اس وقت بہت سے تھائی شہری بھی اس میں موجود تھے اور تقریباً 50 تھائی شہری اس میں پھنس گئے۔
Published: undefined
تھائی وزارت خارجہ نے بتایا کہ زخمیوں کو تھائی لینڈ کے ساکائیو خطے کے ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ساکائیو خطے کے گورنر پارنیا پھوتیست نے بتایا کہ 32 تھائی شہریوں کا ہسپتالوں میں علاج چل رہا ہے جب کہ ایک کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کمبوڈیا میں جوئے خانے اس کی سیاحتی صنعت کا ایک اہم حصہ ہیں۔ جن ایشیائی ملکوں میں جوا کھیلنا قانوناً ممنوع ہے وہاں کے شہری بڑی تعداد میں جوا کھیلنے کے لیے کمبوڈیا کا رخ کرتے ہیں۔ کمبوڈیا نے دارالحکومت نوم پین کے علاوہ ویت نام اور تھائی لینڈ کی سرحدوں سے ملحق علاقوں میں بڑے پیمانے پر جوئے خانے کھول رکھے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined