روس میں ویب کیم اسٹریمنگ سائٹس کا کاروبار عروج پر ہے۔ حکام کی جانب سے اس صنعت پر قابو پانے کی کوششوں کے باوجود شہوت انگیز آن لائن خدمات کی یہ مارکیٹ برسوں سے پھیل رہی ہے۔ کووڈ انیس کی عالمی وبا نے بالغ کیم ماڈلز کی مانگ بڑھا دی، جنہیں کبھی کبھی کیم گرلز یا بوائز بھی کہا جاتا ہے لیکن یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے روسی ماڈلز کے لیے یہ کام اتنا آسان نہیں رہا۔ ڈی ڈبلیو نے ایسے ہی چند ماڈلز کے ساتھ بات کی، تاہم حفاظتی نقطہ نظر سے ان کے نام تبدیل کر دیے گئے ہیں۔
Published: undefined
یہ ماڈلز خصوصی پلیٹ فارمز پر اپنی سروسز پیش کرتے ہیں، جہاں دو یا اس سے زیادہ لوگوں کے گروپس میں چیٹنگ مفت ہوتی ہے اور صارفین اپنی کچھ خواہشات پوری کرنے کے لیے ماڈلز کو رقم کی ادائیگی کی پیشکش کر سکتے ہیں۔ ان پلیٹ فارمز پر پرائیویٹ چیٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے، جس کا بل منٹوں کے حساب سے بنتا ہے۔ کچھ کلائنٹس صرف چیٹ کرنا یا چھیڑ چھاڑ کرنا چاہتے ہیں، جب کہ دوسرے ورچوئل سیکس کی تلاش میں ہوتے ہیں۔
Published: undefined
ویب کیم ماڈلز کا کہنا ہے بنیادی طور پر وہ اس لیے یہ کام کر رہے ہیں کہ اس سے ایک مستحکم اور اوسط دفتری کام سے زیادہ آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ ویب کیم اسٹوڈیوز، ماڈلنگ میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے آن لائن کیلکولیٹر ٹولز پیش کرتے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ ممکنہ طور پر کتنا کما سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر سینٹ پیٹرزبرگ میں قائم اسٹوڈیو Exotica، ایک ہفتے میں 40 گھنٹے کام کے لیے کے لیے 120,000 روبل (تقریباً 1,200 یورو) کی ماہانہ آمدنی کا وعدہ کرتا ہے۔
Published: undefined
ایک نیا فرد کام کے پہلے دن تقریباً 20 یورو کے برابر کما سکتا ہے، انگریزی زبان کی واجبی معلومات کے ساتھ 75 یورو اور اعلیٰ معیار کے ویڈیو آلات اور جنسی کھلونوں کی نمائش کے ساتھ ایک پرکشش ماڈل کی زیادہ سے زیادہ کمائی200 یورو یومیہ تک بھی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس سال کی دوسری سہ ماہی میں روس میں اوسط ماہانہ تنخواہ تقریباً 745 یورو تھی۔ ایک کیم گرل انجلینا نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''میں نے ایک قابل ذکر شعبے میں تعلیم حاصل کی اور گریجویشن کے بعد مجھے نوکری کی بہت سی اچھی پیشکشیں بھی ہوئیں، لیکن دفتری تنخواہ کا ویب کیم کے کاروبار سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
Published: undefined
تاہم 2022 کے اوائل میں یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے اب اس کام میں مقابلہ بہت زیادہ سخت ہو گیا ہے۔ مزید روسی خواتین نے ویب کیم پلیٹ فارم پر سائن اپ کیا ہے، جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ بہت سے روسی شہری، جو جنگ کی وجہ سے پڑوسی ممالک میں چلے گئے انہیں وہاں کام نہیں ملا۔
Published: undefined
یوکرین پر حملے نے بہت سے روسیوں کی زندگیاں بدل دیں اور انجلینا جیسی ویب کیم ماڈل بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ جب لڑائی شروع ہوئی تو غیر ملکی گاہک ان کی آبائی ملک یعنی روس کی وجہ سے ان کے ساتھ توہین آمیز رویہ اپنانے لگے۔
Published: undefined
ایک روسی شہری کے طور پر انہیں برطانیہ میں قائم مشہور شہوت انگیز مواد کے پلیٹ فارم OnlyFans سے بھی بلاک کر دیا گیا، جس سے ان کی آمدنی کم ہو گئی۔ اب یہ نوجوان خاتون Chaturbate نامی پلیٹ فارم پر کام کرتی ہیں، جہاں وہ ہر ماہ اس پلیٹ فارم کی فیس کی ادائیگی کے بعد اوسطاً 2,100 یورو کے برابر کماتی ہیں۔ وہ عام طور پر مہینے میں 17 دن اور چار گھنٹے یومیہ کام کرتی ہیں۔ انجلینا نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا، "OnlyFans پر میرا اکاؤنٹ ماہانہ تقریباً 300 ڈالر کماتا تھا۔ میرا Fansly نامی پلیٹ فارم پر بھی ایک پیج ہے، لیکن وہاں مجھے شاذ و نادر ہی 100 ڈالر سے زیادہ ملتے ہیں۔"
Published: undefined
جنگ کی وجہ سے روس پر عائد مغربی اقتصادی پابندیوں نے ویب کیم ماڈلز کو بھی نقصان پہنچایا اور انہیں فوری طور پر اپنے لیے نئے پلیٹ فارمز تلاش کرنا پڑے۔ پہلے کی طرح وہ اب بھی اپنی آمدنی کا زیادہ تر حصہ کرپٹو کرنسیوں اور غیر ملکی ادائیگی کے نظام کے ذریعے حاصل کرتے ہیں، جس سے وہ روسی ٹیکس حکام کو چکمہ دینے میں بھی کامیاب رہتے ہیں۔
Published: undefined
روس میں بالغ ویب کیم انڈسٹری ملکی قانون کے تحت نہیں آتی، اس لیے کوئی براہ راست پابندی نہیں ہے۔ تاہم روسی وکیل آندرے پوپوف کے مطابق روس میں لوگوں کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 242 کے تحت فحش مواد دکھانے اور اس کی تشہیر کرنے پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
پوپوف نے کہا کہ ایسے معاملات میں دو سے پانچ سال تک قید کی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ اگر متعدد افراد جرم کے ارتکاب میں ملوث ہوتے ہیں تو، زیادہ سے زیادہ سزا چھ سال تک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اس کے باوجود ویب کیم ماڈل ابھی تک پرامن زندگیاں گزار رہے ہیں۔
Published: undefined
حکام ویب کیم اسٹوڈیوز کے منتظمین اور مالکان کا پیچھا تو کرتے ہیں، لیکن ان لوگوں کو شاذ و نادر ہی بھاری سزائیں سنائی جاتی ہیں۔ پوپوف نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، "اگر کسی شخص کی کوئی سابقہ سزا نہیں ہے اور وہ اپنے جرم کو تسلیم کرتا ہے، تو اسے عام طور پر معطل سزا مل جاتی ہے۔" پوپوف نے کہا کہ صرف ہم جنس پارٹنر کے سلسلے ہی حقیقی سزاؤں کا باعث بن سکتے ہیں، ''یہ غیر روایتی تعلقات کے لیے پروپیگنڈہ کے طور پر شمار ہوتے ہیں اور بھاری جرمانے کا باعث بن سکتے ہیں، جو کہ €1,000 سے €2,000 کے برابر ہو سکتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز