اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کی طرف سے پیش کردہ اس قرارداد کو بدھ کے روز دیر گئے مسترد کر دیا، جس میں ماسکو نے الزام لگایا تھا کہ امریکہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیار تیار کر رہا ہے اور واشنگٹن کی ان مبینہ سرگرمیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔
Published: undefined
ماسکو کی قرارداد کے حق میں صرف روس اور چین نے ووٹ دیا جب کہ امریکہ، فرانس اور برطانیہ، جن کے پاس ویٹو اختیارات ہیں، نے مخالفت میں ووٹ دیے۔ سلامتی کونسل کے تمام 10غیر مستقل اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
Published: undefined
ماسکو نے اپنے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تھا کہ یوکرین اور امریکہ حیاتیاتی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے "ملٹری بائیولوجیکل" سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
Published: undefined
امریکہ اور یوکرین نے ان دعووں کو غلط معلومات قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور اسے روس کی جانب سے "جھوٹ کی بنیاد پر کارروائی" کا ممکنہ پیش خیمہ بھی قرار دیا۔
Published: undefined
روس نے گزشتہ ہفتے قرارداد کا مسودہ اور310 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز سلامتی کونسل کے اراکین کو بھیجی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ یوکرین کی لیباریٹریز میں امریکی محکمہ دفاع کے تعاون سے حیاتیاتی سرگرمیاں چل رہی ہیں۔
Published: undefined
اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر دمتری پولیانسکی نے سلامتی کونسل میں ووٹنگ کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "مغربی ممالک نے ہر طرح سے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ ان پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا"۔ انہوں نے مزید کہا، "یہ ایک نوآبادیاتی ذہنیت ہے جس کے ہم عادی ہیں اور ہمیں اس سے کوئی حیرت بھی نہیں ہوئی۔"
Published: undefined
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے روس کے دعووں پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ اس لیے دیا کیونکہ یہ سلامتی کونسل کو پیش کردہ غلط معلومات، بے ایمانی، بدنیتی اور مکمل احترام کے فقدان پر مبنی ہے۔"
Published: undefined
روس اب 28 نومبر سے 16 دسمبر کے درمیان جنیوا میں ہونے والے بائیولوجیکل ہتھیاروں کے کنونشن کی جائزہ کانفرنس میں اس معاملے کو دوبارہ اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ مغربی طاقتوں اور روس دونوں کو یوکرین کے تنازعے کے حوالے سے سلامتی کونسل کے ذریعہ کسی بھی قرارداد کو منظور کرانے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ پانچ ویٹو اختیارات رکھنے والے ملکوں میں سے کم از کم چار کی اس پر متضاد رائے رکھتے ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined