ری پبلکن رہنما کیون میکارتھی جمعہ کو ہونے والی تاریخی 14ویں کوشش میں بھی اسپیکر منتخب ہونے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ ری پبلکن پارٹی کے اندر ہی انتہائی دائیں بازو کا ایک گروپ تھا جس نے اس وقت تک میکارتھی کے حق میں ووٹ دینے سے انکار کر دیا تھا جب تک وہ اس گروپ کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کر لیتے۔
Published: undefined
میکارتھی 12ویں اور 13ویں بار ہونے والی ووٹنگ میں ری پبلکن پارٹی کے زیادہ تر ارکان کو اپنے حق میں ووٹ دینے پر راضی کر چکے تھے مگر چونکہ پارلیمان میں ری پبلکن پارٹی کو معمولی سی ہی برتری حاصل ہے اسی باعث ری پبلکن پارٹی کے چند ارکان چار روز تک میکارتھی کے اسپیکر بننے کے خواب کی تعبیر کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے۔
Published: undefined
تاہم سات جنوری کو علی الصبح ہونے والی 15 بار ووٹنگ میں بالآخر انہیں امریکی پارلیمان کے ایوان نمائندگان کا اسپیکر منتخب کر لیا گیا۔ 1859 کے بعد سے اسپیکر کے لئے ہونے والی طویل ترین ووٹنگ سیریز کے بعد ری پبلیکن کے میک کارتھی کے پاس حتمی تعداد میں 216 ووٹ تھے، جو اس عہدے پر منتخب ہونے کے لیے کافی تھے۔ ڈیموکریٹس نے متفقہ طور پر اپنے لیڈر نیویارک کے نمائندے حکیم جیفریز کو ووٹ دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined