ازبکستان کے شہر ثمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کانفرنس میں گوکہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور چین کے صدر شی جن پنگ بھی موجود تھے تاہم بھارتی وزیراعظم مودی کی ان دونوں رہنماوں سے رسمی ملاقات کے علاوہ الگ سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
Published: undefined
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی اور روسی صدر پوٹن کی ملاقات میں عالمی فوڈ سکیورٹی، انرجی سکیورٹی، دہشت گردی اور یوکرین کی تازہ ترین صورت حال پر بھی بات چیت ہوئی۔
Published: undefined
مودی کے ٹوئٹر اکاونٹ پر کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بھارتی روسی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے مثبت گفتگو ہوئی۔
Published: undefined
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر اعظم مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا، ''یوکرین جنگ کے حوالے سے میں آپ کے موقف سے واقف ہوں اور آپ کی تشویش کو سمجھتا ہوں۔ ہم اسے ختم کرنے کے لیے اپنی طرف سے حتی الامکان بہتر سے بہتر کوشش کریں گے۔‘‘
Published: undefined
اے ایف پی کے مطابق صدر پوٹن نے تاہم یوکرین کی قیادت پر الزام لگایا کہ اس نے مذاکراتی عمل کو مسترد کردیا ہے اور وہ میدان جنگ میں اپنے مقاصد کو فوجی طریقے سے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس سال فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دونوں رہنماؤں کی پہلی ملاقات میں وزیراعظم مودی نے صدر پوٹن سے کہا، ''میں جانتا ہوں کہ آج کا وقت جنگ کا وقت نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ نئی دہلی اور ماسکو کے درمیان سرد جنگ کے دور سے تعلقات چلے آ رہے ہیں۔ روس اب تک بھارت کو سب سے زیادہ ہتھیار فراہم کرنے والا ملک ہے۔ اور بھارت یوکرین پر روسی حملے کی واضح طور پر مذمت کرنے سے گریزاں رہا ہے۔
Published: undefined
یوکرین کی جنگ میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنگ سے دنیا کو معاشی طور پر بڑے بحران کا سامنا ہے اور مہنگائی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات بھی بدترین سطح پر ہیں۔
Published: undefined
دوسری جانب یوکرینی فوج کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ رواں ماہ کے شروع میں جوابی حملے شروع ہونے کے بعد سے اب تک مشرقی یوکرین میں روس کے قبضے سے 3 ہزار مربع کلومیٹر پر مشتمل علاقہ واپس لے لیا گیا ہے۔
Published: undefined
جمعے کے روز ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی صدر پوٹن سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے بھی پوٹن سے یوکرین میں جاری جنگ کو سفارت کاری کے ذریعہ ''حتی الامکان جلد از جلد‘‘ ختم کرنے کی اپیل کی۔
Published: undefined
ایردوآن نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس سے خطاب کے دوران بھی یوکرین کی جنگ ''جلد ا ز جلد ختم کرنے‘‘ پر زور دیا۔ اس وقت صدر پوٹن بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایس سی او کی سکیورٹی سربراہی کانفرنس میں یوکرین جنگ کو ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ''ہماری کوشش ہے کہ سفارت کاری کے ذریعہ جنگ کو حتی الامکان جلد از جلد ختم کیا جائے۔‘‘
Published: undefined
قبل ازیں چین کے صدر شی جن پنگ اور پوٹن نے بھی باہمی ملاقات کی اور یوکرین اور تائیوان سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پوٹن نے یوکرین تنازعے کے حوالے سے چینی صدر کے ''متوازن‘‘ موقف کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین کے سلسلے میں چین کی تشویش کو دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز