سماج

’پاکستان کی تاریخ کا سب سے معصومانہ دھرنا‘

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے لیے ملک کے دور دراز علاقوں سے بھی لوگ اسلام آباد پہنچے ہوئے ہیں۔ دھرنے سے ہٹ کر ان کی روزمرہ سرگرمیاں بھی دلچسپی کا سبب بنی ہوئی ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کی طرف سے دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کا سب سے برا مطالبہ وزیر اعظم عمران خان سے استعفیٰ حاصل کرنا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نون اور اے این پی سمیت کئی دیگر چھوٹی جماعتیں بھی اس دھرنے میں مولانا فضل الرحمان کی حمایت کر رہی ہیں۔

Published: undefined

سیاسی سرگرمیوں اور دھرنے کے سبب عوام کو پہنچنے والی تکالیف سے ہٹ کر اگر اس دھرنے میں شریک لوگوں کی سرگرمیوں کو دیکھا جائے تو اسے بالکل درست طور پر 'پاکستان کی تاریخ کا سب سے معصومانہ دھرنا‘ کہا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

انگریزی میں اسی عنوان کے تحت پٹاری نامی ٹوئیٹر ہینڈل نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دھرنے میں شریک افراد کی مختلف 'معصومانہ سرگرمیوں‘ کو دیکھا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

جمعیت علمائے اسلام کے دھرنے کے لیے پاکستان کے دور دراز علاقوں اور سبھی صوبوں سے لوگ شریک ہیں۔ دھرنے میں شریک ان افراد اور خاص طور پر نوجوانوں کے لیے تو یہ تفریحی سرگرمیوں کا ایک موقع بنا ہوا ہے اور یہ لوگ دلچسپ کھیلوں اور حرکتوں سے نہ صرف اپنا خون گرم رکھتے ہیں بلکہ ان کی یہ سرگرمیاں دیکھنے والوں کے لیے بھی تفریح کا سبب بنی ہوئی ہیں ۔ ایسی ہی کچھ سرگرمیوں پر مبنی ویڈیوز مختلف ٹوئٹر صارفین کی طرف سے شیئر کی گئی ہیں۔

Published: undefined

اسلام آباد میں جاری دھرنے سے دھرنا دینے والوں کے مطلوبہ نتائج حاصل ہوتے ہیں یا نہیں لیکن کم از کم یہ توقع تو اب کی جا سکتی ہے کہ بہت سے ایسے لوگ اور خاص طور پر نوجوان جو پہلی مرتبہ اسلام آباد آئے ہیں، وہ واپس جا کر شاید اپنے سیاسی نمائندوں سے یہ سوال کرسکیں کہ انہیں کب وہ تفریحی سہولیات اور انفراسٹرکچر مل سکے گا جو اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں تو موجود ہے مگر ان کے علاقوں میں ان کا کوئی وجود نہیں۔

Published: undefined

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined