گرڈ اسٹیشن میں جزوی خرابی کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی مجموعی 168 ملین کی آبادی میں سے تقریباً 130 ملین افراد کو بجلی سے محروم رہنا پڑا۔
Published: undefined
بنگلہ دیش کا بجلی گرڈ منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے کے قریب خراب ہو گیا۔ گرڈ میں خرابی کے بعد ہونے والے بڑے لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ملک کا 80 فیصد سے زائد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔
Published: undefined
بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کے اہلکار شمیم حسن نے روئٹرز کو بتایا کہ اس کی وجہ سے 75 تا 80 فیصد بنگلہ دیش میں بجلی کی سپلائی بند ہو گئی۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ بجلی پیداکرنے والے کارخانے اس وقت تقریباً 4500 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب کہ ملک بھر میں بجلی کی مانگ 14200 میگاواٹ کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق منگل کے روز ملک میں بجلی کی سب سے زیادہ مانگ پیش قیاسی سے تین فیصد زیادہ تھی۔
Published: undefined
شمیم حسن نے مزید بتایا کہ بنگلہ دیش کے شمال مغرب میں کچھ مقامات کے علاوہ ملک کا باقی حصہ بجلی سے محروم ہے۔ بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ واضح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ابھی تفتیش جاری ہے تاہم ممکنہ طور پر اس کی وجہ تکنیکی خرابی تھی۔
Published: undefined
بنگلہ دیش کے کئی علاقوں کو اس سال مسلسل لوڈشیڈنگ کا سامنا رہا ہے۔ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب بنگلہ دیش حالیہ مہینوں میں بجلی کے بڑے بحران کا شکار ہے۔ ملک کی تقریباً تین چوتھائی بجلی کی پیداوار قدرتی گیس کے ذریعہ ہوتی ہے اور ڈھاکہ کو بجلی بچانے کے لیے باقاعدہ کئی طرح کے اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں۔
Published: undefined
حالیہ مہینوں میں روزانہ متعدد گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی تھی۔ حکومت نے بجلی کی بچت کے لیے اسکولوں کو ہفتے میں دو دن بند رکھنے اور دفاتر کے اوقات ایک گھنٹہ کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
جولائی میں بجلی کا لوڈشیڈنگ 13 گھنٹے تک جاری رہا تھا۔ لوڈشیڈنگ اور روزمرہ کی ضرورت کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم تین مظاہرین مارے گئے تھے۔
Published: undefined
بنگلہ دیش میں آخری بار بجلی کا ایک بڑا غیر شیڈول لوڈشیڈنگ سن 2014 میں ہوا تھا جب ملک کا تقریباً 70 فیصد حصہ لگ بھگ 10 گھنٹے تک بجلی سے محروم رہا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز